رسائی کے لنکس

ممنون حسین اور وجیہہ الدین کے کاغذات نامزدگی منظور


الیکشن کمیشن آف پاکستان
الیکشن کمیشن آف پاکستان

امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل جمعہ کو مکمل ہوگیا اور ہفتہ کی دوپہر دو بجے تک کوئی بھی امیدوار اپنے کاغذات واپس لے سکے گا جب کہ الیکشن کمیشن حتمی فہرست ہفتے کی شام کو جاری کرے گا۔

الیکشن کمیشن نے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے صدارتی اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی جانچ پڑتال کے بعد منظورکر لیے ہیں۔

جمعہ کو اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے پریذائڈنگ افسر کی حیثیت سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ممنون حسین اور پاکستان تحریک انصاف کے وجیہہ الدین کے کاغذات پر اٹھائے جانے والے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے منظور کیا۔

صدارتی انتخاب چھ اگست کو ہونا تھے لیکن ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے فیصلے پر اب ان کا انعقاد 30 جولائی کو ہو رہا ہے۔

حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے صدارتی امیدوار ممنون حسین نے اپنے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ منتخب ہونے کی صورت میں وہ ایک غیر جانبدار صدر کی حیثیت سے مرکز اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔

’’میں مسلم لیگ ن کا نہیں ہر پاکستانی کا صدر بننے کی کوشش کروں گا۔۔۔ ملک کو درپیش بڑے بڑے مسائل کے حل کے لیے جو کچھ بھی مجھ سے ہوسکتا ہے وہ کروں گا۔‘‘

پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ وہ انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے اور کسی کے لیے بھی میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے۔

’’ہمارا اپنا خیال ہے کہ الیکشن کا بائیکاٹ کرنا مسائل کا حل نہیں، عام طور پر یہ سودمند نہیں ہوتا۔‘‘

قومی اسمبلی میں حزب مخالف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اور اس فیصلے پر مسلم لیگ (ق)، عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) نے بھی ان کی حمایت کی ہے۔

امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل جمعہ کو مکمل ہوگیا اور ہفتہ کی دوپہر دو بجے تک کوئی بھی امیدوار اپنے کاغذات واپس لے سکے گا جب کہ الیکشن کمیشن حتمی فہرست ہفتے کی شام کو جاری کرے گا۔ انتخاب میں حصہ لینے کے لیے 24 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

صدارتی انتخاب میں قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان ووٹ ڈالنے کے اہل ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق صدارتی الیکٹورل کالج کے 1123 ارکان خفیہ رائے شماری کے ذریعے صدر کا انتخاب کریں گے۔
XS
SM
MD
LG