اردو کا ایک محاورہ ہے ’وہ دن گئے جب خلیل خاں فاختہ اڑاتے تھے‘۔۔۔بے شک اب وہ دن نہیں رہے ۔۔بلکہ اب سہل پسندی کا دور ہے اور ہر وہ چیز جلد عوامی پذیرائی حاصل کرلیتی ہے جو آسانی پیدا کرے۔
قربانی کی ہی مثال لے لیجئے۔ پچھلے سال تک عید الاضحی کے موقع پر قربانی کرنا بھی خاصہ محنت اور وقت طلب فریضہ سمجھا جاتا تھا۔ مویشی خریدنے کے لئے سخت موسم میں منڈی جانا، گھنٹوں تک اپنی پسند اور گنجائش کے مطابق جانور ڈھونڈنا، دیر تک بھاوٴتاوٴ کرنا ، پھر جانور کولانے کے لئے سوزوکی تلاش کرنا، کرائے کی جھک جھک، جانور کی لوڈنگ ، ان لوڈنگ ۔۔غرض یہ کہ یک نہ شد کئی شد۔۔کئی محاذوں کو سرکرنا ہوتا تھا مگر اب۔۔۔اس تمام محنت سے آپ بری الذمہ ہوگئے۔
جی ہاں۔۔۔!!!!اب جانور ذبح کرانے کے لئے قصائی کے پیچھے دوڑنے بھاگنے کی بھی ضرورت نہیں۔ بس مقررہ جانور کی رقم ادا کیجئے اور طے شدہ وقت پر گوشت لے آیئے۔
ایک غیر ملکی فرنچائز کمپنی ”میٹ ون “ نے کراچی میں اس عیدالاضحی پر ”قربانی سروس“ شروع کردی ہے ۔ کمپنی کی شہر بھر میں پانچ شاخیں ہیں۔ کمپنی کے برانچ منیجر نوید پرویز نے وائس آف امریکہ کے نمائندے سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ان کی کمپنی اپنے صارفین کو کئی خدمات فراہم کررہی ہے۔ کمپنی اپنی پسند سے صحت مند جانور خریدتی ہے۔ شریعت کے عین مطابق ان جانوروں کو ذبح کرتی اور گوشت تیار کراتی ہے ۔ اس گوشت کو ہائی جینک طریقے سے پیک کرکے صارفین کو پہنچا دیا جاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں نوید پرویز نے تبایا کہ جانوروں کو پوری طرح طبی اعتبار سے جانچ کرنے کے بعد ہی خریدا جاتا ہے ۔ ویٹرینری ڈاکٹرز اس کام کی باقاعدہ نگرانی کرتے ہیں۔ ان جانوروں کو ناصرف صاف ستھرے مقامات پر ذبح کیا جاتا ہے بلکہ ان کی پیکنگ بھی خاص سائنسی طریقے سے کی جاتی ہے جس سے کسی قسم کے جراثیم کا کوئی ڈر نہیں رہتا۔ گوشت کو ڈیلور ہونے تک بڑے بڑے فریزرز میں رکھا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ گوشت پہنچانے کے لئے جو ٹرکس استعمال کئے جاتے ہیں ان میں بھی ریفریجریٹرز نصب ہوتے ہیں، اس لئے گوشت خراب ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
نوید نے وی او اے کو مزید بتایا کہ قربانی کے جانور یا حصے کی بکنگ قیمت کی ادائیگی کے وقت سے شمار ہو تی ہے جبکہ شرعی فرائض کی ادائیگی کے لئے کمپنی نے باقاعدہ ایک مفتی سلطان محمود کی خدمات حاصل کی ہوئی ہیں جو شرعیہ ایڈوائزرہیں۔ وہ اور ان کی مجاز شرعیہ ٹیم کو قربانی کے جانوروں کا شرعی اعتبار سے جائزہ لے کر انہیں قربانی کے لئے قبول کرتی ہے۔
نوید پرویز کا مزید کہنا تھا کہ کمپنی اپنے صارف سے پیشگی و تحریری معاہدے کے تحت سارے معاملات طے کرتی ہے۔ یہاں تک کہ قربانی کی کھالیں بھی اسے معاہدے کی رو سے مستند دینی اداروں اور اصلاحی و فلاحی تنظیموں کو دی جائیں گی۔