پاکستان میں نگراں حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے جس کے مطابق یکم جولائی سے پیٹرول کی قیمت 100 روپے سے صرف 50 پیسے کم یعنی 99روپے 50 پیسے ہوگئی ہے۔
حکومت کی اعلان کردہ قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر کردیا گیا ہے۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق، نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا اور اس کا اطلاق رات 12 بجے سے کر دیا گیا ہے۔
حکومتی نوٹی فکیشن کے مطابق، پٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت اب 99 روپے 50 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے 36 پیسے اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی نئی قیمت 87.70 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 119.31 روپے، جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 80.91 روپے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔
رواں سال کے آغاز میں پیٹرول کی قیمت 81.53 تھی جو چھ ماہ کے عرصہ میں 99.50 پر پہنچ چکی ہے۔
حکومتی اعلامیہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 7.54، پائی سپیڈ ڈیزل میں 14 روپے، مٹی کے تیل میں 3.36 اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5.92 روپے اضافہ کی سفارش کی گئی تھی، حکومت کی مشکل مالی صورتحال کی وجہ سے حکومت نے اضافے کا تمام بوجھ صارفین پر ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی قیمتوں کا اطلاق کردیا گیا ہے جو 31 جولائی 2018 تک ہوگا۔
حالیہ عرصہ میں ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی روپے کی قیمت میں کمی سے اشیائے خوردونوش سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور حالیہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان میں مزید اضافہ ہوگا۔