رسائی کے لنکس

سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی اہم جیت، عمران خان کا اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ


اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی عمارت
اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی عمارت

پاکستانی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سینٹ الیکشن کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی جماعت نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان اس ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیں گے تاکہ کھل کر سامنے آ جائے کہ کتنے اراکان اسمبلی عمران خان کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے حزب اختلاف پر الزام عائد کیا کہ ان کا کوئی سیاسی نظریہ نہیں ہے، یہ مفاد کی سیاست کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو اور آڈیوز کے منظر عام پر آنے سے واضح ہو گیا کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت ہوئی ہے۔

متحدہ اپوزیشن کے اتحاد نے اس کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بقول اس کے عمران خان کے دور کے خاتمے کی ابتدا ہو گئی ہے۔

پاکستان میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں سینیٹ کی 37 نشستوں پر نتائج آنے شروع ہو گئے ہیں۔ اسلام آباد میں سینیٹ کی دو نشستوں میں سے ایک میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے حکومتی امیدوار عبدالحفیظ شیخ کو شکست دے کر ایک بڑا اپ سیٹ کیا ہے۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے عبدالحفیظ شیخ کو پانچ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ انہوں نے 169 ووٹ لیے جب کہ حکومتی امیدوار کے حصے میں 164 ووٹ آئے۔ سینیٹ الیکشن میں ٹوٹل 340 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے 7 ووٹ مسترد کر دیے گئے۔

اسی ایوان میں خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی امیدوار فوزیہ ارشد نے 174 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، جب کہ مسلم لیگ ن کی امیدوار فرزانہ کوثر نے 161 ووٹ لئے، اس انتخاب میں 5 ووٹ ضائع ہوئے۔

عمران خان سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں۔ 3 مارچ 2021
عمران خان سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں۔ 3 مارچ 2021

عبدالحفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کے درمیان مقابلے کو اپوزیشن اور حکومت کے درمیان سب سے بڑا اور اہم مقابلہ قرار دیا جا رہا تھا، جس پر حکمران جماعت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور یوسف رضا گیلانی نے حفیظ شیخ کے مقابلہ میں 5 ووٹ زائد لیکر کامیابی حاصل کی۔

سینیٹ کی 37 خالی نشستوں پر انتخابات کے لیے پولنگ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں میں ہوئی۔ پولنگ کا عمل صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہا۔ اسلام آباد کی 2، خیبر پختونخوا کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر سینیٹرز منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

اسلام آباد میں بڑا اپ سیٹ

اسلام آباد کی جنرل نشست پر یوسف رضا گیلانی کامیاب ہوئے۔ ان کی کامیابی پر حکمران جماعت کے فیصل جاوید نے کہا کہ بقول ان کے وزیراعظم عمران خان کے خدشات کی تصدیق ہو گئی کہ ہارس ٹریڈنگ کی جائے گی۔ ہمارے دس ووٹوں کا فرق پڑا ہے اور لازمی طور پر یہ ووٹ یوسف رضا گیلانی نے خریدے ہیں، جن کی باقاعدہ تحقیقات کی جائیں گی۔

یوسف رضا گیلانی
یوسف رضا گیلانی

قومی اسمبلی میں رکن اسمبلی شفیق آرائیں نے پہلا ووٹ جب کہ اس کے بعد فیصل واوڈا نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اسمبلی میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد فیصل واوڈا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریری طور پر عدالت کو آگاہ کیا کہ انہوں نے اسمبلی سے استعفیٰ دیدیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے بھی اپنا ووٹ ڈالا جنہوں نے اسمبلی ہال میں آمد کے دوران پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے ارکانِ قومی اسمبلی کے ساتھ ملاقات بھی کی۔

یوسف رضا گیلانی کی جیت کے بعد پیپلز پارٹی کے نبیل گبول نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "آج ہم نے عمران خان نیازی کو بتا دیا ہے کہ ان کا وقت ختم ہو گیا ہے"۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گِل نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ غیر حتمی طور پر سات ووٹ مسترد ہوئے ہیں۔ پانچ ووٹ کا فرق ہے۔ ابھی اس نتیجہ کو چیلنج کریں گے۔ ان کے بقول ایک بار پھر الیکشن میں ووٹ فروخت ہوا, ویڈیو کے آنے کے بعد یہ کلئیر ہو گیا تھا کہ گیلانی ووٹ خرید رہا تھا۔

یوسف رضا گیلانی کی کامیابی پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ جئے بھٹو!‘

مریم نواز کا کہنا تھا کہ اب وزیرِ اعظم عمران خان کے پاس عہدے پر قائم رہنے کا بقول ان کے کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔

بلوچستان کے نتائج ،باپ آگے

کوئٹہ سے ہمارے نمائندے مرتضیٰ زہری کے مطابق بلوچستان میں 12 نشستوں پر انتخابی عمل ہوا ۔ جاری کردہ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان کی سات جنرل نشستوں پربلوچستان عوامی پارٹی کے حمایت یافتہ آزاد امیداور عبدالقادر، بلوچستان نیشنل پارٹی کے محمد قاسم، جے یو آئی ف کے مولانا عبدالغفور حیدری، عوامی نیشنل پارٹی کے عمر فاروق، بلوچستان عوامی پارٹی کے پرنس احمد عمر احمد زئی، سرفراز بگٹی، منظور احمد کامیاب قرار پائے ہیں۔

'سینیٹ الیکشن ایک اہم سیاسی ہدف بن چکا ہے'

ٹیکنو کریٹس کی نشستوں پر جے یو آئی کے کامران مرتضٰی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے سید احمد ہاشمی جب کہ خواتین کی دو نشستوں پر بلوچستان نیشنل پارٹی کی ثمینہ ممتاز اور بلوچستان عوامی پارٹی کی نسیمہ احسان جب کہ اقلیتوں کی نشست پر بلوچستان عوامی پارٹی کے دنیش کمار کامیاب ہوئے ہیں۔

انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب اتحادیوں نے مل کر سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا اور کامیاب ہوئے۔

اسلام آباد میں یوسف رضا گیلانی کی جیت پر انہوں نے کہا کہ وفاق میں بڑا اپ سیٹ ہوا ہے۔

سندھ کے نتائج ،ایک مزید سیٹ پیپلز پارٹی کو مل گئی

کراچی سے ہمارے نمائندے محمد ثاقب کے مطابق سندھ اسمبلی میں 11 نشستوں پر انتخاب ہونا تھا جن کے لیے 167 ارکان اسمبلی نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ جب کہ جماعت اسلامی کے عبدالرشید نے اپنے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا۔ نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی نے اپنی برتری برقرار رکھی ہے۔

سندھ میں پیپلز پارٹی نے ایک اضافی نشست اپنے نام کر لی۔ 99 ارکان کی موجودگی میں جنرل سیٹ پر اس کی 4 نشستیں بنتی تھیں مگر اس نے 5 پر کامیابی حاصل کی۔

پیپلز پارٹی کو سندھ سے سینیٹ الیکشن میں پانچویں سیٹ پر کامیابی اپوزیشن کے ووٹوں سے ملی ہے۔ اس طرح سندھ میں قومی اسمبلی کی طرح دوسرا اپ سیٹ دیکھنے میں آیا۔

7 جنرل نشستوں پر ہونے والے انتخاب میں پیپلز پارٹی نے پانچ نشستیں جیتیں، جن میں شیری رحمان ،جام مہتاب ڈہر، سلیم مانڈوی والا، تاج حیدر اور شہادت اعوان شامل ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے فیصل سبزواری اور پاکستان تحریک انصاف کے فیصل واوڈا بھی اپنی نشست جیت گئے ہیں۔

خواتین کی دو نشستوں میں ایک پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان اور ایم کیو ایم کی خالدہ طیب کامیاب قرار پائیں جب کہ 2 ٹیکنو کریٹ نشستوں پر پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک اور پاکستان تحریک انصاف کے سیف اللہ ابڑو کامیاب قرار پائے ہیں۔

انتخاب کے دوران گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے صدرالدین شاہ راشدی کو جنرل نشست پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی آگے

پشاور سے ہمارے نمائندے شمیم شاہد کے مطابق خیبر پختونخواہ میں سینیٹ کی 12نشستوں پر انتخاب ہوا جن میں سے پاکستان تحریک انصاف 10 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔

7 جنرل نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف کے 5 سینیٹر بنے جن میں شبلی فراز، لیاقت خان ترکئی، فیصل سلیم، محسن عزیز اور ذیشان خانزادہ کامیاب ہوئے۔

اپوزیشن نے کے پی کے سے دو نشستیں حاصل کیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے ہدایت اللہ اور جے یو آئی ف کے مولانا عطا الرحمن کامیاب قرار پائے ہیں۔

خواتین کی دو نشستوں پر تحریک انصاف کی ثانیہ نشتر اور فلک ناز بھی ایوان کا حصہ بن گئیں۔

ٹیکنوکریٹس کی نشستوں پر تحریک انصاف دوست محمد خان اور ہمایوں مہمند جب کہ اقلیتی نشست پر پی ٹی آئی گردیپ سنگھ کامیاب رہے۔

اس طرح پی ٹی آئی نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ اس صوبہ میں دس نشستیں حاصل کر لی ہیں۔

خیبر پختونخواہ میں حکومت اتنی ہی نشستوں کی توقع کر رہی تھی اور اسے اپنی توقعات کے مطابق نتائج حاصل ہوئے۔

پنجاب میں سینیٹ کے تمام امیدوار بلامقابلہ پہلے ہی کامیاب قرار دیے جا چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG