امریکہ نے اسرائیل کےکسی جنگی منصوبے میں معاونت کے لیے شہری علاقوں میں جنگ کے ایک ماہر میرین کور جنرل سمیت، مشیروں کو اسرائیل بھیج دیا ہے۔
امریکہ غزہ پر اسرائیل کی جانب سے کسی امکانی زمینی حملے سے پہلےجدید ترین فضائی دفاعی نظام مشرق وسطٰی بھیج رہا ہے جب کہ واسشنگٹن اپنے عملے کی حفاظت کی بھی کوشش کررہا ہے جو گزشتہ چند دن کے دوران حملوں کی زد میں آئے ہیں۔
امریکی عملے پر حملوں کے جواب میں پینٹا گون نے اعلان کیا ہے کہ وہ کئی پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم بٹالینز اور ایک ٹرمینل High Altitude Area Defense سسٹم بھیجنے کے ساتھ ساتھ آئزن ہاور اسٹرائیک گروپ کی مشرق وسطیٰ میں ری پوزیشننگ کر رہا ہے۔
اس معاونتی ٹیم کی قیادت کرنے والے افسروں میں سے ایک میرین کور لیفیٹننٹ جنرل جیمز گلین ہیں جنہوں نے اس سے قبل فلوجہ عراق میں کچھ شہری علاقوں میں شدید لڑائی کے دوران عسکریت پسند گروپ داعش کے خلاف خصوصی آپریشنز فورسز کی قیادت میں مدد کی تھی۔
یہ بات ایک امریکی عہدے دار نے جسے لیفیٹننٹ جنرل گلین کے رول کے بارے میں بات کرنے کا اختیار نہیں تھا، اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی۔
عہدے دار نے بتایا کہ گلین شہری جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتیں کم کرنے کے طریقوں پر مشورے دیں گے جب کہ امریکہ کی جانب سے بھیجے جانے والے مشیر لڑائی میں شامل نہیں ہوں گے۔
یہ فوجی ٹیم پینٹاگان کی ان سرعت سے حرکت کرنے والی ٹیموں میں سے ایک ہے جسے اسرائیل اور حماس کے درمیان اس تنازع کو ایک وسیع تر جنگ بننے سے روکنے کی کوشش میں متعین کیا جارہا ہے جو پہلے ہی بہت شدید ہو چکا ہے۔
اسرائیل ایک ایسی صورتِ حال میں بڑے پیمانے پر ایک زمینی کارروائی کی تیاری کررہا ہے جب عسکریت پسند گروپ حماس نے برسوں کے دوران پورے شمالی غزہ کے شہری گنجان آباد بلاکس میں سرنگوں کا ایک جال بچھا دیا ہے ۔
پیرکے روزقومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اسرائیل کومشاورت فراہم کرنے والے فوجی عہدہ دار وہ تجربہ رکھتے ہیں جو اس قسم کی کارروائی کی مناسبت سے ہے جو اسرائیل کررہا ہے ۔
کربی نے کہا کہ ایران کچھ کیسز میں ان حملوں میں سرگرم سہولت کار تھا اور ایسے دوسروں کو تحریک دے رہا تھاجو خود اپنے مفاد میں یا ایران کے لیے، اس تنازع کو ’ایکسپلائیٹ‘ کرنا چاہتے ہیں۔
ایران نے اسرائیل پر حماس کے حملے میں کسی طرح ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔
پیر کو شام میں انتنف میں واقع امریکہ کی فوجی چھاؤنی پر ایک بار پھر دو ڈرونز سے حملہ کیا گیا۔تاہم ڈرونز کو مار گرایا گیااور کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
غزہ کے ایک اسپتال میں ہلاکت خیز دھماکے کے بعد سے،گزشتہ ہفتے کے دوران چھے بار سے زیادہ، مشرق وسطٰی میں امریکہ کی فوجی لوکیشنز پر راکٹوں یا ڈرونز سے حملہ کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کا مواد خبر رساں ادارے ' اے پی' سے لیا گیاہے۔
فورم