پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر پشاور میں منگل کی شب بم دھماکے سے کم از کم 8 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہو گئے۔
زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جنہیں لیڈی ریڈنگ اسپتال کر دیا گیا اور اُن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا پشاور کے مصروف قصہ خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار میں ایک ہوٹل کے قریب ہوا۔
اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ بم دھماکا خودکش بمبار کی کارروائی ہو سکتا ہے لیکن بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حقائق جاننے کے لیے جائے حادثہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق جس ہوٹل کے قریب دھماکا ہوا وہاں شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد رات کا کھانا کھانے آتے تھے، جب کہ کرم ایجنسی سے آنے والے شیعہ برادری کے لوگ بھی اس ہوٹل میں قیام کرتے تھے۔
جب دھماکا ہوا تو اس وقت کوچہ رسالدار میں کافی رش تھا اور عینی شاہدین کے مطابق قریب ہی ایک امام بارگاہ بھی واقع ہے۔
دھماکے سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیاجب کہ علاقے کی بجلی بھی منقطع ہو گئی۔
منگل کی صبح ہی قصہ خوانی بازار میں نا معلوم مسلح افراد نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے ایک مقامی رہنما علی اصغر کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
گزشتہ اتوار کو اسی علاقے میں ایک سینما گھر میں دستی بم پھینکے گئے جس سے کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جنہیں لیڈی ریڈنگ اسپتال کر دیا گیا اور اُن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا پشاور کے مصروف قصہ خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار میں ایک ہوٹل کے قریب ہوا۔
اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ بم دھماکا خودکش بمبار کی کارروائی ہو سکتا ہے لیکن بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حقائق جاننے کے لیے جائے حادثہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق جس ہوٹل کے قریب دھماکا ہوا وہاں شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد رات کا کھانا کھانے آتے تھے، جب کہ کرم ایجنسی سے آنے والے شیعہ برادری کے لوگ بھی اس ہوٹل میں قیام کرتے تھے۔
جب دھماکا ہوا تو اس وقت کوچہ رسالدار میں کافی رش تھا اور عینی شاہدین کے مطابق قریب ہی ایک امام بارگاہ بھی واقع ہے۔
دھماکے سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیاجب کہ علاقے کی بجلی بھی منقطع ہو گئی۔
منگل کی صبح ہی قصہ خوانی بازار میں نا معلوم مسلح افراد نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے ایک مقامی رہنما علی اصغر کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
گزشتہ اتوار کو اسی علاقے میں ایک سینما گھر میں دستی بم پھینکے گئے جس سے کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔