پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے پر مسلم لیگ (ق) ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔
لاہور میں تحریکِ انصاف کی پارلیمانی پارٹی اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ اُن کی چوہدری پرویز الہٰی کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی نے اُنہیں یقین دلایا ہے کہ وہ اسمبلی تحلیل کرنے کے اُن کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کریں گے۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ" میڈیا میں آ رہا ہے کہ مسلم لیگ (ق) مانے گی یا نہیں تو میں یہ واضح کر دوں گا کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ '
سابق وزیرِ اعظم نے ایک بار پھر کہا کہ یہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور عام انتخابات کی تاریخ دیں ورنہ اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے۔
اگر ساتھ بیٹھیں گے تو کوئی نہ کوئی حل نکل ہی آئے گا: رانا ثناء اللہ
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی مشروط پیش کش کے جواب میں وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر وہ مل بیٹھیں گے تو کوئی نہ کوئی حل نکل ہی آئے گا۔
ایک بیان میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ہمیشہ سے ہی مذاکرات کی حمایتی رہی ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اتحادیوں سے مشاورت کیے بغیر عمران خان کی مذاکرات کی پیش کش پر فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر پی ٹی آئی کا اجلاس
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے پر حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) اور اپوزیشن جماعتوں نے اپنے الگ الگ اجلاس طلب کر لیے ہیں۔
پی ٹی آئی نے آج ایوانِ وزیرِ اعلٰی میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جس کے لیے پی ٹی آئی کے اراکینِ اسمبلی کو لاہور پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس سے قبل اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں اور پنجاب کے رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی نے تجویز دی تھی کہ 20 دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں۔ تاہم پنجاب سے تعلق رکھنے والے بعض اراکین نے یہ تجویز دی تھی کہ اسمبلیوں سے استعفوں کا معاملہ 20 دسمبر تک مؤخر کر دیا جائے۔
مسلم لیگ (ن) کا اجلاس بھی لاہور میں طلب
دوسری جانب مسلم لیگ نے بھی اپنی حکمتِ عملی طے کرنے کے لیے آج اجلاس طلب کر لیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں پارٹی رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں پنجاب اسمبلی کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف آج خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچے تھے۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز، وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق اور وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ سمیت دیگر پارٹی رہنما شریک ہوں گے۔
امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید سیکریٹری خارجہ تعینات
حکومتِ پاکستان نے امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید کو سیکریٹری خارجہ تعینات کر دیا ہے۔
اسد مجید ان دنوں بیلجیم میں پاکستان کے سفیر ہیں۔
وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں اسد مجید کو سیکریٹری خارجہ تعینات کرنے کی تصدیق کی ہے۔
اسد مجید رواں برس مارچ میں خبروں میں آئے تھے جب سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو نے اسد مجید کو پیغام دیا کہ اگر پاکستان میں عمران خان کی حکومت برقرار رہی تو پاکستان کے لیے مشکلات ہوں گی۔
اسی بنیاد پر عمران خان نے کہا تھا کہ امریکہ نے اُن کی حکومت ہٹانے کے لیے سازش کی تھی۔ تاہم پاکستان کی قومی سلامتی کونسل نے کہا تھا کہ عمران خان حکومت ہٹانے کے لیے کسی غیر ملکی سازش کے شواہد نہیں ملے۔
شانگلہ میں اے این پی رہنما کے گھر پر حملہ
خیبر پختونخوا کے شمالی ضلع شانگلہ میں نامعلوم افراد نے رکنِ صوبائی اسمبلی اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما فیصل زیب کی رہائش گاہ پر حملہ کر دیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس حکام کے مطابق شانگلہ کے گاؤں تیتوان میں جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب نامعلوم افراد نے فیصل زیب کے گھر پر فائرنگ شروع کر دی جب کہ اس موقع پر وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی ۔
حکام کے مطابق پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔
فیصل زیب نے وائس آف امریکہ کے نمائندے شاہد شمیم کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مزاحمت کر کے حملے کو ناکام بنایا ہے جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ان کے بقول حملہ آوروں کی فائرنگ سے گھر کی بیرونی دیوار اور حجرے کو نقصان پہنچا ہے۔
فیصل زیب کے گھر پر دو ماہ کے دوران یہ دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل ہونے والے حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ مبینہ عسکریت پسندوں نے شانگلہ، بونیر اور سوات کے بہت سے سیاسی رہنماؤں اور کاروباری شخصیات سے بھتہ دینے کے مطالبات کیے ہیں جن میں فیصل زیب بھی شامل نہیں۔ تاہم رکنِ صوبائی اسمبلی نے اب تک ان حملوں کی وجوہات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
جنرل (ر) باجوہ کے اہلِ خانہ کی ٹیکس معلومات کا معاملہ، ایف بی آر کے دو افسران معطل
پاکستان فوج کے سابق سربراہ قمر جاوید باجوہ کے اہلِ خانہ کی ٹیکس معلومات لیک ہونے کے معاملے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے دو افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔
معطل ہونے والے افسران میں گریڈ اٹھارہ کے ظہور احمد اور عاطف نواز وڑائچ شامل ہیں جو اسلام آباد میں ایف بی آر کے ہیڈکوارٹر میں تعینات تھے۔
مذکورہ افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے سابق فوجی سربراہ کے اہلِ خانہ کے اثاثوں سے متعلق معلومات لیک کی ہیں۔
حال ہی میں ذرائع ابلاغ میں خبریں شائع ہوئی تھیں کہ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت کے دوران ان کے اہلِ خانہ کے اثاثوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔