گیارہ سیاسی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ عمران خان کو کتنی گولیاں لگی ہیں، اس حوالے سے ڈرامہ کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے حوالے سے کہنا تھا کہ ان کی میڈیکل رپورٹ میں تضادات ہیں۔ یہ بھی نہیں معلوم کی گولی ان کے قریب سے گزری بھی ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان لانگ مارچ میں ہونے والی فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے۔ اس حوالے سے پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ سیکیورٹی کی ذمہ داری پنجاب کی حکومت کی تھی۔ ملک کو مشکل حالات کی جانب دھکیلا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کتنی گولیاں لگی ہیں، اس حوالے سے ڈاکٹروں کے بیانات میں تضادات موجود ہیں۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ حملہ ہوا پنجاب میں، بندہ پکڑا گیا پنجاب میں، پنجاب کے تھانے لے جایا گیا اور الزام لگایا گیا وزیراعظم پر، وزیر داخلہ اور آئی ایس آئی کے افسر پر۔
ان کا کہنا تھا کہ بغیر ثبوت کے اہم شخصیات پر الزام لگائے جا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کے بقول عمران خان کہتے ہیں کہ آرمی چیف ان کی مرضی سے لگے۔ اس طرح تو پیپلز پارٹی کا اپنا آرمی چیف ہو گا اور نواز لیگ کا اپنا آرمی چیف ہوگا۔
اپریل میں سابق وزیرِ اعظم کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان کو آئینی طور پر اقتدار سے الگ کیا گیا۔
تحریکِ انصاف کی حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چار سال میں ترقی کا سفر رک گیا تھا۔
ملک میں موجودہ حکومت کی اہمیت صرف ٹچ بٹن کی ہے: فواد چوہدری
تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری کہتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن عمران خان پر حملے اور ارشد شریف کے قتل کی بھی تحقیقات کرے۔
فواد چوہدری کا لاہور میں اتوار کو صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ 72 گھنٹوں بعد بھی واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ سسٹم آئین کے مطابق نہیں چلے گا تو عوام کو حق نہیں مل سکتا۔ لوگوں کی ذاتی ویڈیوز کا جمعہ بازار لگایا ہوا ہے۔
ان کے بقول ملک میں موجودہ حکومت کی اہمیت صرف ٹچ بٹن کی ہے۔
عمران خان اسپتال سے ڈسچارج، زمان پارک روانہ
سابق وزیراعظم عمران خان کو لاہور کے شوکت خانم اسپتال سے اتوار کی شام ڈسچارج کر دیا گیا۔
میڈیکل بورڈ نے عمران خان کو 10 روز آرام کرنے کی ہدایت کی ہے اور میڈیکل بورڈ ایک ہفتے تک عمران خان کا مسلسل طبی معائنہ کرے گا۔
خیال رہے کہ عمران خان کو لانگ مارچ کے دوران وزیرآباد کے قریب گولیاں لگی تھیں اور انہیں شوکت خانم اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر تنازع، آئی جی پنجاب کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ
پنجاب کے آئی جی پولیس فیصل شاہ کار نے عہدہ چھوڑے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق آئی جی پنجاب فیصل شاہ کار نے عہدہ چھوڑنے سے متعلق وفاق حکومت کو خط لکھ دیا، جس میں انہوں نے تحریر کیا ہے کہ وہ ذاتی وجوہات کی وجہ سے کام جاری نہیں رکھ سکتے۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز عمران خان اور مونس الہی کی ملاقات میں آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ عمران خان پر ہونے والے حملے کے چار دنوں بعد بھی ایف آئی آر درج نہیں ہو سکی۔
پولیس یونیفارم کی توہین کا نوٹس لیا جائے گا: پنجاب پولیس
تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے گزشتہ دنوں پنجاب پولیس سے متعلق بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کو گالی دینا شدید افسوسناک ہے۔
پنجاب پولیس کا اتوار کو سوشل میڈیا پوسٹ میں کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کی وزیرآباد واقعے میں نشانہ بننے والے تمام افراد سے ہمدردی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ حکومت سے توقع ہے کہ حکومت میں شامل جماعت کے رہنما کی طرف سے پولیس یونیفارم کی توہین کا نوٹس لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ شاہ محمود قریشی کا گزشتہ دنوں کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب میں اگر اتنی ہمت نہیں ہے کہ ایک مدعی کی ایف آئی آر اپنے ڈی پی او اور ایس ایچ او سے درج کرا سکے تو لعنت ہے ان کی وردی پر۔