رسائی کے لنکس

کراچی ضمنی انتخاب: پی ٹی آئی سرگرم، عمران خان بھی آئیں گے


منگل کو پی ٹی آئی نے نئے سرے سے کریم آباد پر اپنے انتخابی کیمپ کا افتتاح کیا، جبکہ پارٹی کی جانب سے علاقے میں پوسٹرز، جھنڈے اور بڑے بڑے ہورڈنگز بھی آویزاں کئے گئے

کراچی میں ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا دن جیسے جیسے قریب آرہا ہے، سیاسی سرگرمیوں اور سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ منگل کو ایک دن کے وقفے کے بعد کریم آباد کے مرکزی مقام پر متحدہ اور پی ٹی آئی رہنماوٴں کے درمیان ایک مرتبہ پھر آمناسامنا ہوا، اور دونوں جانب سے الزامات لگانے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا۔

منگل کو صبح ہی سے علاقے میں غیر معمولی خاموشی نوٹ کی گئی، پھر جیسے جیسے دن چڑھتا گیا سرگرمیاں تیز ہوتی چلی گئیں، ورنہ ایک روز سے قبل یہاں بالکل خاموشی تھی اور پہلی نظر میں یوں لگتا تھا جیسا دونوں کے درمیان صلح ہوگئی ہو یا پھر آٹھ تاریخ کو پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی آمد تک سب کچھ ایسا ہی رہے گا۔ لیکن یہ خیال درست نہیں تھا۔

منگل کو پی ٹی آئی نے نئے سرے سے کریم آباد پر اپنے انتخابی کیمپ کا افتتاح کیا، جبکہ علاقے میں پوسٹرز، جھنڈے اور بڑے بڑے ہورڈنگز بھی آویزاں کردیئے۔ اب تک حلقے میں پی ٹی آئی کے بینرز اور جھنڈے نظر نہیں آ رہے تھے۔

افتتاح کے موقع پر حلقے سے انتخاب لڑنے والے امیدوار عمران اسماعیل فیصل واڈا اور دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے۔ پی ٹی آئی رہنماوٴں نے میڈیا سے خطاب میں ایم کیو ایم اور اس کے سربراہ الطاف حسین کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ’کراچی میں پہلی بار ایم کیو ایم کو کسی نے چیلنج کیا ہے۔ اس لئے وہ تحریک انصاف سے خوفزدہ ہیں۔‘

انہوں نے علاقہ مکینوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ تبدیلی کے منتظر ہیں، ہر گلی کوچے میں ہمارا بھرپور استقبال کیا جارہا ہے۔ لہذا، کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ عوام دباوٴ میں نہ آئیں۔‘

اس موقع پر، فیصل واڈا نے الزام لگایا کہ الطاف حسین ’مفرور ہیں‘، اور یہ کہ، پاکستان میں موجود اُن کی تمام جائیداد ’ضبط کرکے اُن کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کیے جائیں‘۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’الطاف حسین کو ٹی وی پر نہ آنے دیا جائے، اور نائن زیرو کو سیل کیا جائے۔‘

ان مطالبات کے جواب میں، ایم کیو ایم کے رہنماوٴں حیدر امام رضوی اور فیصل سبزواری نے ہنگامی نیوز کانفرنس کی اور جواب میں عمران خان، فیصل واڈا اور دیگر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے علاقہ مکینوں سے ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید جمیل کو ووٹ دینے اور بھاری اکثریت سے انہیں کامیاب بنانے کی اپیل کی۔

بقول اُن کے، ’این اے 246 سے عوام کنور نوید کو بھاری مینڈیٹ دینے کے لیے تیار ہیں، اس لیے تحریک انصاف اب الیکشن سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے ۔۔کیونکہ اس کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہونے والی ہے۔‘

XS
SM
MD
LG