لیبیا کے لیڈر معمر قذافی نے مشرقی شہر بن غازی کے باغیوں کو وارننگ دی ہے وہ ہتھیار ڈال دیں یا پھر حکومتی حملے کے لیے تیار ہوجائیں۔
اُنھوں نے یہ وارننگ جمعرات کے روزجاری کی جس کےچند ہی گھنٹےبعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےلیبیا پر نو فلائی زون قائم کرنے کے لیےقرارداد کی منظوری دے دی۔
سرکاری ریڈیو پر نشر ہونے والی تقریر میں مسٹر قذافی نے کہا کہ اُن کی افواج جمعرات کی رات باغیوں کے گڑھ میں داخل ہونے والی ہیں۔ اُنھوں نےہتھیار ڈالنے والےباغیوں کو عام معافی دینے کا اعلان کیا ، اور کہا کہ جو ایسا نہیں کرتے اُن پر کسی طرح کا کوئی رحم نہیں کیا جائے گا۔
مسٹر قذافی نے اُن کے 42سالہ دورِحکمرانی کےخلاف مہینے بھر سے جاری بغاوت کے فوری خاتمے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ اب اِس المیئے کے خاتمے میں چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں۔
دوسری طرف، اقوام ِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعرات کی شام لیبیا کے خلاف نو فلائی زون نافذ کرنے سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ کی۔ قرارداد کے حق میں 10جب کہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں پڑا۔ پانچ ملک رائےدہی کےدوران غیرحاضر رہے۔
قرارداد میں غیر ملکی فوجوں کی طرف سے لیبیا پر کسی قبضے کے امکان کر رد کیا گیا ہے۔
قرارداد برطانیہ، فرانس اور لبنان نےپیش کی تھی جسےامریکہ اورعرب لیگ کی حمایت حاصل ہے۔ مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ قطر اور متحدہ عرب امارات نو فلائی زون قائم کرنے کے سلسلے میں مغربی طاقتوں کے ساتھ شامل ہو جائیں گے۔
لیبیا کے سرکاری ٹیلی ویژن نے انتباہ دیا ہے کہ اُن کے ملک کے خلاف کسی قسم کی فوجی کارروائی، بحیرہٴ روم میں تمام فضائی اور بحری آمد و رفت کو خطرے میں ڈال دے گی۔ اِس میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں شہری اورفوجی آمد و رفت لیبیا کی جوابی کارروائی کی زد میں آسکتی ہے۔
لیبیا کےباغیوں نے کہا ہے کہ جمعرات کی صبح بن غازی پر حملہ کرنے والے دو حکومتی طیاروں کو مار گرایا ہے۔
بعد ازاں جمعرات کو ہی سینکڑوں لوگ شہر کے ایک مرکزی چوک پر اکٹھے ہوئے، اور لیبیا کے لیڈر کی دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے قذافی دور سے قبل کے جھنڈے لہراتے رہے۔