رسائی کے لنکس

بلوچستان سے تین ماہ بعد ٹرین سروس جزوی بحال، مسافر مچھ سے پشاور روانہ 


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بلوچستان میں تین ماہ بعد ٹرین سروس بحال کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس اتوار کو مچھ سے روانہ ہوئی۔

ریلوے سروس بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے تاحال بحال نہیں ہوسکی ہے جب کہ جعفر ایکسپریس کو کوئٹہ کے بجائے مچھ سے روانہ کیا گیا۔

ریلوے حکام کے مطابق عوامی مسائل کو دیکھتے ہوئے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو بحال کیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ مسلسل تین ماہ بند رہنے کے بعد اتوار کو پہلی ٹرین میں سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 164 ہے۔

حکام نے مسافروں کو کوئٹہ سے مچھ ریلوے اسٹیشن تک پہنچانے کے لیے بس شٹل سروس کا اہتمام کیا، جس کے ذریعے مسافروں کو کوئٹہ سے مچھ منتقل کیا گیا۔

مچھ ریلوے اسٹیشن کوئٹہ سے تقریباً 63 کلو میٹر کی دوری پر ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پرضلع کچھی میں واقع ہے۔

کوئٹہ سے بس سروس کے ذریعے مچھ جانے والے مسافروں نے طویل عرصے بعد ٹرین سروس کی بحالی پر خوشی کی اظہار کیا ہے۔

ایک مسافر نوید احمد نے بتایا کہ وہ کافی عرصے سے ٹرین سروس کی بحالی کا انتظار کررہے تھے۔ بارشوں اور سیلاب کے بعد ٹرین سروس کی بندش سے انہیں کوچ سروسز میں سفر کرنا پڑا جو کہ ٹرین کے مقابلے میں غیر محفوظ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ ٹرین سروس کو کوئٹہ سے بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ مسافروں کی مشکلات میں مزید کمی آسکے۔

یاد رہے کہ رواں سال اگست میں شدید بارشوں اور درہ بولان میں سیلاب سے ہرک ریلوے اسٹیشن کے قریب انگریز دور میں بنا 130 سال پرانا پل مکمل طور پر گر گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس پل کی تعمیر کا کام این ایل سی کو دیا گیا ہے، جس پر تیزی سے کام جاری ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اگلے سال جنوری کے آخر تک اس پل کی تعمیر کا کام مکمل ہو جائے گی۔

بل کی تکمیل کے بعد کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے بھی ٹرینوں کی آمد و رفت کا عمل شروع ہو جائے گا۔

کوئٹہ میں ریلوے انتظامیہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ کوئٹہ ریلوے اسشیشن میں پشاور، سکھر، لاہور اور راولپنڈی جانے والے مسافروں کے لیے ٹکٹ بکنگ کی سہولت کو پہلے ہی بحال کیا جا چکا تھا۔

واضح رہے کہ حکام نے 10 نومبر کو ٹرین سروس بحال کرنے کا عندیہ دیا تھا تاہم انتظامات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے یہ سروس 10 روز کی تاخیر سے شروع ہوئی۔

ادھر کوئٹہ ریلوے اسٹیشن تاحال ویران ہے اور ریلوے اسٹیشن سے منسلک کاروباری لوگوں کو مشکلات سامنا ہے۔

ریلوے انجن 'یو ٹرن' کیسے لیتا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:08 0:00

ریلوے اسٹیشن پر ڈرائی فروٹس، کمبل اور دیگر سامان فروخت کرنے والے عبداللہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سیلاب کے بعد بلوچستان کا سب سے بڑا کوئٹہ ریلوے اسٹیشن گزشتہ تین ماہ سے غیر فعال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا کاروبار ٹرینوں اور مسافروں کی آمد و رفت سے منسلک ہے۔ ٹرینوں کی طویل بندش سے کئی دکان دار اپنا کاروبار ریلوے اسٹیشن سے ختم کرچکے ہیں جب کہ ریلوے اسٹیشن پر کام کرنے والے قلی بھی مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے جیکب آباد سی سیکشن ریلوے لائنوں کو شدید نقصان پہنچا تھا جس پر کام مکمل ہونے سے بلوچستان میں ٹرین سروس کی بحالی ممکن ہوئی۔

XS
SM
MD
LG