پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاهور کےمضافاتی علاقے رائے ونڈ میں دھماکے کے نتیجے میں ریسکیو 1122کے مطابق کم از کم 7 افراد ہلاک 20کے لگ بھگ زخمی ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہل کا بھی شامل ہیں ۔
پولیس کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت بارے ابھی کچھ بھی بتانا قبل از وقت ہے۔ تحقیقات میں اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ دھماکہ خود کش تھا یا ریموٹ کنٹرول، ابھی دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
پولیس ذرائع نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دھماکے میں اے ایس پی زبير احمد زخمی ہوئے جب کہ ہلاک ہونے والوں میں سب انسپکٹر منظور، تین پولیس اہل کار، دو نامعلوم افراد اور ایک شہری شامل ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ کے قریب ایک موٹر سائیکل مکمل طور پر تباہ شدہ حالت میں پائی گئی ہے جس سے شبہ ہے کہ دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب ہو سکتا ہے۔
کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ خان سنبل نے رائے ونڈ دھماکے پر وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک چار پولیس اہل کاروں سمیت سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ عبداللہ خان کے مطابق دھماکے کی جگہ سے دو انسانی ٹانگیں اور جسم کے دیگر حصے ملے ہیں جس سے اس امکان کو تقویت ملتی ہے کہ دھماکہ خود کش تھا اور اس کا ٹارگٹ بھی پولیس اہل کار تھے۔
دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو ریسکیو 1122کی مدد سے طبی امداد کے لیے لاهور جنرل اسپتال اور تحصيل ہیڈ کوارٹرز اسپتال رائے ونڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔
دھماکے کے مقام کو پولیس کی بھاری نفری، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے اور پنجاب رينجرز کے اہل کار وں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، جبکہ آئی جی پنجاب کی ہدایت پر شہر بھر کی سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔