رسائی کے لنکس

پنجاب میں رینجرز کا آپریشن، 600 مشتبہ افراد گرفتار


پنجاب میں ریجنرز کے چھاپے
پنجاب میں ریجنرز کے چھاپے

پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف رواں ہفتے شروع کیا گیا نیا آپریشن ’ردالفساد‘ ملک بھر میں جاری ہے، اور فوج کے مطابق کچھ افغان باشندوں سمیت 600 مشتبہ افراد کو صوبہ پنجاب سے حراست میں لیا جا چکا ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ نے ہفتے کی شام ایک بیان میں بتایا کہ صوبہ پنجاب میں مختلف علاقوں بشمول راولپنڈی اور لیہ کے رینجرز نے 200 سے زائد سرچ آپریشن کیے ہیں اور اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں چار مبینہ دہشت مارے گئے، جب کہ چھ سو زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔

بیان کے مطابق پنجاب میں سرچ آپریشن کے دوران مشتبہ گھروں، مدارس اور دوکانوں کی تلاشی لی گئی، جب کہ ان چھاپہ مار کارروائیوں میں فوج کے مطابق اسلحہ اور جہادی مواد بھی ملا۔

’آئی ایس پی آر‘ کے بیان کے مطابق ان کارروائیوں میں کالعدم تحریک طالبان کے ایک دھڑے ’جماعت الاحرار‘ کے کچھ معاونین کو بھی گرفتار کیا گیا۔

رواں ہفتے جب ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف ایک نئے آپریشن ’ردالفساد‘ کا آغاز کیا گیا تو اُس وقت فوج کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ اس آپریشن کا مقصد دہشت گردوں کی باقیات اور دہشت گردی کے چھپے ہوئے خطرے کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرنے کے علاوہ اب تک کی کارروائیوں میں حاصل ہونی والی کامیابیوں کو مستحکم بنانا شامل ہے۔

پاکستان کو گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دہشت گردی کی ایک نئی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔

اس دوران پنجاب کے مرکزی شہر لاہور کے علاوہ صوبہ سندھ میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر ایک مہلک خودکش حملہ کیا گیا۔ جب کہ صوبہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملے ہوئے جن میں مجموعی طور پر سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت لگ بھگ 120 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔

ان حملوں کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف پوری قوت سے کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG