لاہور کے معروف تاریخی مقام چوک وزير خان کو اصل حالت میں بحال کر کے اسے شہريوں کے ليے کھول ديا گيا ہے۔
پہلے مرحلے میں مسجد وزیر خان کو اصل حالت میں بحال کیا گیا جس کے بعد اس کے مرکزی دروازے سے تجاوزات اور بینرز ہٹا کر اسے مغلیہ دور جیسا بنا دیا گیا ہے۔
بحالی کے بعد چوک وزیر خان کا افتتاح جمعرات کو لاہور میں تعینات امريکي قونصل جنرل الزبتھ کینیڈی ٹروڈو نے کیا۔
امریکی قونصل جنرل نے چوک کی بحالی کو پاکستان کی 70 ویں سالگرہ کا ایک خوبصورت تحفہ قرار دیا۔
چوک وزير خان کو امريکي سفارتي فنڈ برائے تحفظ ورثہ اور آغا خان فاونڈيشن کي مدد سے 'والڈ سٹي آف لاہور' نے بحال کيا ہے۔
بحالي کا کام ایک سال میں مکمل کیا گیا ہے جس پر ايک کروڑ 19 لاکھ روپے لاگت آئي ہے۔
افتتاح کے وقت امريکي قونصل جنرل نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ يہاں آنا انہيں بہت اچھا لگا ہے اور جن لوگوں نے يہ کام کيا ہے وہ ان سے متاثر ہوئي ہيں۔
انہوں نے کہا کہ لاہور پاکستان کا ايک تاريخي شہر ہے اور اس شہر کے تاریخی ورثے کے بحالی کے لیے امریکی رقم پاکستان کے ليے باعثِ فخر ہے۔
لاہور کے تاریخی ورثے کی بحالی کے منصوبے 'والڈ سٹي آف لاہور' کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری نے بتايا کہ چوک وزیر خان کی بحالي ایک مشکل کام تھا۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کامران لاشاری نے کہا کہ اس علاقے سے تجاوزات ہٹانا تقریباً نا ممکن تھا اور یہ سب مقامی افراد کی مدد سے ممکن ہوا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ شاہي حمام کي طرح چوک وزير خان کو بھي يونيسکو ايوارڈ ملے گا۔
چوک وزير خان مغل شہنشاہ شاہجہاں کے دور ميں لاہور کے گورنر حکيم علم الدين المعروف وزیر خان کے دور ميں 1634ء ميں لاہور کے دہلی دروازے کے اندر تعمير کيا گيا تھا۔