روس نے شام کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کا اپنا وعدہ پورا کرے ۔
روس کی حکومت شام میں گذشتہ 21 ماہ سے جاری تنازع کے حل کے لیے اپنی سفارتی کوششوں میں اضافہ کررہی ہے۔
وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے جمعے کے روز کہا کہ انہوں نے اس ہفتے کے شروع میں شام کے عہدے داروں پر زور دیاتھا کہ وہ اپنے کردار کے ذریعے یہ ثابت کریں کہ انہوں نے گفتگو وشنید کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں تاکہ مسائل کے کسی حل تک پہنچنے میں مدد مل سکے۔
روس شام کے صدر بشارالاسد کا قریبی اتحادی ہے لیکن حالیہ عرصے میں شام میں جاری تنازع کی وجہ سے اس کی پریشانی اور اضطراب میں اضافہ ہورہاہے۔
شام میں جاری شورش وہاں اب تک 45 ہزار سے زیادہ افراد کی جانیں لے چکی ہے۔
جمعے کی صبح روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے خبررساں ادارے آر آئی اے کو بتایا کہ ماسکو نے حزب اختلاف کے نئے اتحاد ’ سیرین نیشنل کونسل‘ کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔
اس گروپ کو کئی ممالک شام کے قانونی نمائندے کے طور پر تسلیم کرچکے ہیں۔
روس کی حکومت شام میں گذشتہ 21 ماہ سے جاری تنازع کے حل کے لیے اپنی سفارتی کوششوں میں اضافہ کررہی ہے۔
وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے جمعے کے روز کہا کہ انہوں نے اس ہفتے کے شروع میں شام کے عہدے داروں پر زور دیاتھا کہ وہ اپنے کردار کے ذریعے یہ ثابت کریں کہ انہوں نے گفتگو وشنید کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں تاکہ مسائل کے کسی حل تک پہنچنے میں مدد مل سکے۔
روس شام کے صدر بشارالاسد کا قریبی اتحادی ہے لیکن حالیہ عرصے میں شام میں جاری تنازع کی وجہ سے اس کی پریشانی اور اضطراب میں اضافہ ہورہاہے۔
شام میں جاری شورش وہاں اب تک 45 ہزار سے زیادہ افراد کی جانیں لے چکی ہے۔
جمعے کی صبح روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے خبررساں ادارے آر آئی اے کو بتایا کہ ماسکو نے حزب اختلاف کے نئے اتحاد ’ سیرین نیشنل کونسل‘ کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔
اس گروپ کو کئی ممالک شام کے قانونی نمائندے کے طور پر تسلیم کرچکے ہیں۔