رسائی کے لنکس

سینیٹ انتخابات: کاغذات نامزدگی جمع کرانے کاعمل مکمل


سینیٹ انتخابات: کاغذات نامزدگی جمع کرانے کاعمل مکمل
سینیٹ انتخابات: کاغذات نامزدگی جمع کرانے کاعمل مکمل

پارلیمان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کے 100 اراکین میں سے نصف 11 مارچ کو اپنی مدت پوری کرنے کے بعد سبکدوش ہو جائیں گے اور نئے ممبران کے انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن کی نگرانی میں پولنگ دو مارچ کو ہو گی۔

13 اور 14 فروری کو اُمیدواروں سے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کے بعد اب ان کی جانچ پڑتال شروع کر دی گئی اور امیدواروں کی حتمی فہرست کا اجراء 24 فروری کو کیا جائے گا۔

منگل جن امیدواروں نے الیکشن کمیشن کے دفاتر میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ان میں پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن، بابر اعوان اور وزیراعظم مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ کے علاوہ مسلم لیگ (ق) کے مشاہد حسین اور مسلم لیگ (ن) کے اسحاق ڈار شامل تھے۔

کراچی میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد حفیظ شیخ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ سینیٹ کے انتخابات سے ملک میں جمہوری عمل کو تقویت ملے گی۔

’’تاریخ میں یہ ایک اچھا سنہرا دور گنا جائے گا جب جمہوریت (ملک میں واپس) آئی۔ پاکستان کے لوگوں نے آئین کے ساتھ اپنی محبت اور عقیدت کو دکھایا اور اب یہ چیلنج ہے ہم لوگوں پر کہ ہم جمہوریت کو بھی چلائیں اور پاکستان کے لوگوں کی جو امنگیں ہیں لیڈر سے انھیں بھی پورا کریں‘‘۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق دو مارچ کو مجموعی طور پر سینیٹ کی 54 نشتوں پر انتخابات ہوں گے کیونکہ 18ویں آئینی ترممیم کے تحت اس مرتبہ ایوان بالا کے لیے چار اقلیتی اراکین کا انتخاب بھی کیا جائے گا۔

پاکستان میں سینیٹ کا رکن چھ سال کی مدت کے لیے منتخب کیا جاتا ہے اور ہر تین سال بعد ایوان بالا کی نصف نشستوں پر انتخابات ہوتے ہیں۔

اس وقت سینیٹ میں حکمران پیپلز پارٹی 27 اور اس کی اہم حلیف جماعت مسلم لیگ (ق) کے 21 ارکان ہیں جن میں سے 20 مارچ میں سبکدوش ہو جائیں گے۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد کی مناسبت سے حکمران جماعت کو سینیٹ کے انتخابات میں مزید 20 نشستیں حاصل ہونے کی توقع ہے جس کے بعد وہ ایوان بالا میں سب بڑی اکثریتی پارٹی بن جائے گی۔

XS
SM
MD
LG