انڈین پریمیئر لیگ میں کرکٹ کھلاڑیوں کی نیلامی میں پاکستانی کرکٹرز کی بولی نہ لگنے پر اُن کی حمایت کے لیے پچھلے ایک ہفتے سے مہاراشٹر کی زعفرانی پارٹی شیوسینا کے غصے اور احتجاج کا نشانہ بننے والے بالی وڈ کے سپر سٹار شاہ رخ خان جب سنیچر کے روز لندن سے ممبئی واپس آئے تو اُن کے تحفظ کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہل کار ممبئی ہوائی اڈے پر موجود تھے۔
شاہ رخ نے ہوائی اڈے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے آئی پی ایل بیان کے لیے کسی سے بھی معافی نہیں مانگیں گے۔ بقول شاہ رخ ”میں نے وہی کہا جو ہر بھارتی کہتا۔” شاہ رخ نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ کرکٹ پر دیے گئے اُن کے بیان کو اُن کی نئی فلم ’مائی نیم از خان‘ کی ریلیز سے نہیں جوڑا جائے گا۔
واضح رہے کہ شاہ رخ کی نئی فلم ’مائی نیم از خان‘ 12 فروری کو ریلیز ہو رہی ہے اور شیوسینا نے دھمکی دی ہے کہ جب تک شاہ رخ پاکستان کے حق میں دیے گئے بیان کے لیے معافی نہیں مانگتے، ممبئی میں اُن کی نئی فلم کی نمائش نہیں ہونے دی جائے گی۔
شاہ رخ نے یہ اعتراف کیا کہ پورے تنازعے کی وجہ سے وہ خاصے دباؤ میں ہیں کیوں کہ ان کی نئی فلم سے بہت سے دوسرے لوگ بھی جڑے ہیں۔ جب کنگ خان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے سے ملاقات کر کے مسئلے کو سلجھانے کی پہل کریں گے؟ تو شاہ رخ نے کہا کہ انہوں نے اپنے مؤقف کی وضاحت کئی موقعوں پر کی ہے اور انہیں نہیں لگتا کہ اِس معاملے میں کسی کو بھی مزید کوئی صفائی دینے کی ضرورت ہے۔
شیوسینا کے سامنے گھٹنے ٹیکنے سے انکار کر کے شاہ رخ ملک گیر سطح پر عام آدمی کی ہمدردی بٹورنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ بال ٹھاکرے بالی وڈ کے شہنشاہ کو بھلے ہی غدار کے نام سے پکاریں، پر یہ بھی سچ ہے کہ مہاراشٹر میں شیوسینا کی اتحادی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے شاہ رخ کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ بطور آرٹسٹ شاہ رخ نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کا نام روشن کیا ہے۔
بال ٹھاکرے شاہ رخ کے خلاف تنقیدی بیانات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، تاہم شاہ رخ نے ممبئی میں میڈیا کے سامنے سینیئر ٹھاکرے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ”میں بالا صاحب کی عزت کرتا ہوں اور مجھے اُن کی صحبت میں اچھا بھی لگتا ہے۔ انہوں نے جب بھی مجھے بلایا میں نے اُن سے ملاقات کی ہے۔ اور اگر وہ مجھے مدعو کریں گے تو میں جاؤں گا۔”
اپنے اشتعال انگیز بیان کے لیے مشہور بال ٹھاکرے نے شاہ رخ کو پاکستان جانے کا فتوی تک جاری کر دیا پر اِس سب کے باوجود سنیچر کے روز جذباتی انداز میں شاہ رخ نے کہا کہ 44 سال گزارنے کے بعد انہیں نہیں لگتا کہ یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ بھارتی ہیں۔
شاہ رخ نے مزید کہا کہ آج زندگی میں وہ جو کچھ بھی بن پائیں ہیں وہ سب ممبئی کی دین ہے۔
خیال رہے کہ شیوسینا کی دھمکیوں کے بعد سے شاہ رخ کے گھر ’منت‘ کے باہر پولیس کا سخت حفاظتی پہرہ ہے۔ ریاستی حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شاہ رخ کی نئی فلم اپنی مقررہ تاریخ کو ممبئی کے سنیما گھروں میں بنا کسی رکاوٹ کے ریلیز ہو گی، تاہم شیوسینا کا اگلا قدم کیا ہو گا، اِس بارے میں پارٹی کے صدر اودھو ٹھاکرے نے اب تک کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔