رسائی کے لنکس

'مریم نواز نے کوئی سفارش نہیں کی، آڈیو لیکس کی تحقیقات کرائیں گے'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنی اور پرنسپل سیکریٹری کی مبینہ آڈیو لیک ہونے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کوئی بھی وزیرِ اعظم ہو، اس طرح کے سیکیورٹی لیپس سوالیہ نشان ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اب کون وزیرِ اعظم ہاؤس میں آ کر اطمینان سے بات کرے گا؟ وہ تو سو مرتبہ سوچے گا کہ یہاں بھی گفتگو ریکارڈ ہوتی ہے۔ یہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے۔

'میری آڈیو لیک میں ہیرے، جواہرات کی بات نہیں تھی'

اپنی آڈیو لیک میں مریم نواز کے داماد کے لیے بھارت سے مشینری منگوانے کے سوال پر شہباز شریف نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ رپورٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے میری آڈیو ریکارڈنگ میں ہیرے جواہرات کی بات سنی؟

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے اپنے پرنسپل سیکریٹری سے یہ نہیں کہا کہ مریم نواز کے داماد کا کام ہر حال میں کروں گا، بلکہ میں نے کہا کہ اُسے سمجھائیں گے کہ یہ نہیں ہو سکتا۔

وزیرِ اعظم نے واضح کیا کہ مریم نواز نے نہ تو اُن سے کسی کے لیے سفارش کی اور نہ ہی کوئی فیور طلب کی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر آڈیو لیک میں کوئی غیر قانونی کام کرنے کا کہا ہوتا تو پوری قوم سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا۔

خیال رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی مبینہ آڈیو لیک میں اُن کے پرنسپل سیکریٹری اُن سے کہتے ہیں کہ مریم نواز نے اُنہیں دو کام کہے تھے، جن میں سے ایک اُن کے داماد کی فیکٹری کے لیے مشینری کی درآمد کا ہے، جو ہمیں ہرگز نہیں کرنا چاہیے۔

’سابق حکومت نے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا‘

وائس آف امریکہ کے نمائندے علی فرقان کے مطابق شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سیلاب سے پاکستان میں 1600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ حالاں کہ پاکستان کا کاربن کے اخراج میں حصہ ایک فی صد بھی نہیں ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے غیر ملکی دوروں کے دوران پاکستان کا امیج بہتر بنانے کی کوشش کی جو سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے رویے کی وجہ سے بہت متاثر ہوا تھا۔

اُن کے بقول سابق حکومت نے دوست ممالک کو ناراض کیا اور وہ اس کے عینی شاہد ہیں۔ اس سے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سابق وزیرِ اعظم غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ ایسے ملتے تھے جیسے کہ وہ ان سے قرض لینے آئے ہوں۔

'کیا عمران خان نے آرمی چیف کو ایکسٹینشن دیتے وقت مشاورت کی تھی؟'

نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر عمران خان کے مطالبات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کیا عمران خان نے آرمی چیف کو توسیع دینے کے معاملے پر کسی سے مشاورت کی تھی؟

اُن کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کریں گے۔

خیال رہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا مطالبہ ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ملک میں فوری انتخابات کے بعد بننے والی نئی حکومت کو کرنی چاہیے۔

موجودہ آرمی چیف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی ایوانِ صدر میں مبینہ ملاقات کے سوال پر وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ان معاملات کو دیکھنے کا وقت نہیں ہے۔ اُن کی پوری توجہ ملکی معیشت پر مرکوز ہے۔

شہباز شریف نے آڈیو ریکارڈنگ سے متعلق اعترافِ جرم کر لیا: شہباز گل

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی نیوز کانفرنس پر ردِعمل دیتے ہوئے عمران خان کے چیف آف اسٹاف ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ شہباز شریف نے آڈیو لیکس میں کیے گئے جرائم کا اعترافِ جرم کر لیا۔

سوشل میڈیا پر ایک بیان میں شہباز گل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ مریم نواز نے شہباز شریف سے کوئی سفارش نہیں کی، حالاں کہ اُن کے سیکریٹری کی زبانی پوری قوم سن چکی کہ مریم نواز نے اپنے داماد کے کام کے لیے سفارش کرائی۔

ڈاکٹر شہباز گل نے مطالبہ کیا کہ اب آئین کے آرٹیکل 62/63 کے تحت شہباز شریف کی نااہلی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG