رسائی کے لنکس

چوہدری پرویز الہٰی ساتھیوں سمیت پاکستان تحریکِ انصاف میں شامل


سابق وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) میں ضم ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

منگل کو عمران خان سے ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ وہ اب عمران خان کی قیادت میں اپنا سیاسی سفر آگے بڑھائیں گے۔

اس موقع پر رہنما تحریکِ انصاف فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو پارٹی کا مرکزی صدر بنانے کے لیے پارٹی کے سینئر رہنما سفارش کریں گے۔ اس دوران چوہدری پرویز الہٰی نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے اُنہیں پارٹی کا مرکزی صدر بنانے کی حامی بھر لی ہے۔

اس سے قبل چوہدری پرویز الہٰی نے مسلم لیگ (ق) کے اراکینِ پنجاب اسمبلی کے ہمراہ زمان پارک میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

چوہدری شجاعت نے پرویز الہٰی کی بنیادی رُکنیت ختم کر دی

دریں اثنا پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے چوہدری پرویز الہٰی کی بنیادی پارٹی رُکنیت ختم کر دی ہے۔

منگل کو مسلم لیگ (ق) کے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والے اعلامیے میں چوہدری پرویز الہیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آپ کو 16 جنوری کو شوکاز نوٹس بھیجا گیا تھا جس میں آپ سے پارٹی کو کسی دوسری جماعت میں ضم کرنے سے متعلق جواب طلب کیا گیا تھا۔ حالاں کہ کوئی بھی صوبائی صدر یہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی سے پارٹی کے تشخص کو نقصان پہنچانے کے باعث سات روز کے اندر جواب طلب کیا گیا تھا۔ لیکن نہ تو چوہدری پرویز الہٰی اور نہ ہی ان کے کسی نمائندے نے جواب داخل کرایا۔

چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے مزید کہا گیا کہ چوہدری پرویز الہٰی نے شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے بجائے 26 جنوری کو ایک جعلی اجلاس بلا کر پارٹی کی مرکزی قیادت کو برخاست کرنے کی مذموم کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی نے شوکاز نوٹس کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پارٹی ضابطہ اخلاق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ لہذٰا ان کی بنیادی رُکنیت کو فوری طور پر ختم کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیرِ اعظم چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی چچا زاد بھائی ہیں اور دونوں عرصہ دراز تک ایک ساتھ ہی سیاسی سفر جاری رکھے ہوئے تھے۔ لیکن گزشتہ برس سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے دوران دونوں رہنماؤں کی راہیں جدا ہو گئی تھیںَ۔

چوہدری پرویز الہٰی نے عمران خان جب کہ چوہدری شجاعت حسین اور ان کے بیٹوں نے حکمراں اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے پلڑے میں اپنا وزن ڈال دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG