کراچی —
پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سیدقائم علی شاہ تیسری مرتبہ سندھ کے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے ۔ انہیں86 ووٹوں کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہوئی۔
جمعرات کو سندھ اسمبلی میں قائد ایوان کے لئے نومنتخب ارکان نے رائے شماری میں حصہ لیا ۔ ان کے حق میں 86 ووٹ آئے۔ ان کے مقابلے میں متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار سردار احمداور مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما امتیاز احمد شیخ تھے ۔ سردار احمد نے 48 اور امتیاز احمد شیخ نے 18ووٹ حاصل کئے ۔
سید قائم علی شاہ صوبے کے28 ویں وزیراعلی ہیں۔ اس سے قبل وہ2008 اور1988 میں بھی وزیراعلیٰ منتخب ہوچکے ہیں۔ان کی عمر 85 سال ہے۔ان کا تعلق سندھ کے ضلع خیر پور سے ہے ۔ وہ پیپلزپارٹی کے 1967ء میں قیام کے ساتھ ہی اس سے منسلک ہوگئے تھے ۔
سید قائم علی شاہ اپنے انتخاب کے فوری بعد گورنر ہاوٴس روانہ ہوگئے جہاں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ان سے وزیراعلیٰ سندھ کے عہدے کا حلف لیا۔
گورنر سندھ کو منفرد اعزاز حاصل
طویل عرصے سے گورنر کی ذمہ داریاں اداکرنے والے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان، نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ان کے عہدے کا حلف لینے کے ساتھ ہی ایک منفرد اعزاز کے حامل ہوگئے ہیں۔جمعرات کو انہوں نے صوبے کے پانچویں وزیراعلیٰ سے حلف لیا۔پاکستان کی تاریخ میں اب تک کسی اور گورنر کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا۔
ڈاکٹر عشرت العباد خان 2002میں گورنر بنے۔ 2004میں انہوں نے ڈاکٹر غلام ارباب رحیم،2007ء میں نگراں وزیر اعلیٰ عبدالقادر ہالیپوٹہ،2008 کو سید قائم علی شاہ اوررواں سال اپریل میں نگراں وزیر اعلیٰ زاہد قربان علوی سے حلف لیا۔