نیپال کی ایک بلند پہاڑی چوٹی سر کرنے کے لیے جانے والی نو رکنی کوہ پیما ٹیم کے تمام ارکان برفانی طوفان کی زد میں آ کر ہلاک ہوگئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں جنوبی کوریا کے پانچ کوہ پیما اور ان کے چار نیپالی گائیڈ شامل ہیں جو نیپال کا 'گورجا' نامی پہاڑ سر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
نیپالی حکام کے مطابق کوہ پیماؤں کے کیمپ کو جمعرات کی شب یا جمعے کی صبح کسی وقت برفانی طوفان نے نشانہ بنایا۔
حکام کے مطابق انہوں نے کوہ پیما ٹیم کی جانب سے 24 گھنٹے تک کوئی پیغام نہ ملنے کے بعد ان کی تلاش کے لیے ہفتے کی صبح ریسکیو ٹیم روانہ کی تھی جسے چار کوہ پیماؤں اور ان کے چاروں نیپالی گائیڈز کی لاشیں مل گئی ہیں۔
ابتداً نیپالی حکام نے پانچویں جنوبی کورین کوہ پیما کو لاپتا قرار دیا تھا لیکن بعد ازاں حکام نے تصدیق کی کہ وہ بھی طوفان کے وقت کیمپ ہی میں موجود تھا اور اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ہی مارا گیا ہے۔
ریسکیو ٹیم کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر تیز ہواؤں اور انتہائی خراب موسم کے باعث لاشوں کو اپنے ساتھ نہیں لاسکا ہے۔
نیپال کے محکمۂ سیاحت نے کہا ہے کہ وہ لاشیں لانے کے لیے ہفتے کی شام ایک اور ہیلی کاپٹر جائے واقعہ پر بھیجے گا۔
گورجا کی چوٹی 7193 میٹر بلند ہے جو نیپال کے انا پورنا نامی خطے میں دنیا کی ساتویں بلند چوٹی دھولاگِری کے نزدیک واقع ہے۔
بدقسمت کوہ پیما اور ان کے نیپالی گائیڈز رواں ماہ کے آغاز سے گورجا کے دامن میں واقع بیس کیمپ میں موجود تھے اور چوٹی سر کرنے کے لیے مناسب موقع کا انتظار کر رہے تھے۔
کورین کوہ پیماؤں کی انجمن کے مطابق ٹیم ایک ایسے راستے سے گورجا کو سر کرنے کی کوشش کر رہی تھی جس سے آج تک کسی نہ چوٹی کو سر نہیں کیا ہے۔
نیپالی حکام کے مطابق گورجا کا شمار مشکل ترین چوٹیوں میں ہوتا ہے جسے پہلی بار 1969ء میں ایک جاپانی ٹیم نے سر کیا تھا۔
لیکن اب تک صرف 30 لوگ اس چوٹی کو سر کرسکے ہیں جب کہ گزشتہ 22 سال سے کوئی بھی اس چوٹی کو سر کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
اس کے برعکس نیپال ہی میں واقع دنیا کی بلند ترین چوٹی ایورسٹ کو اب تک آٹھ ہزار سے زائد کوہ پیماؤں نے سر کیا ہے۔
دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے آٹھ نیپال میں واقع ہیں جنہیں سر کرنے کے لیے ہر سال ہزاروں کوہ پیماؤں جنوبی ایشیا کے اس چھوٹے سے ملک آتے ہیں۔