واشنگٹن —
بتایا جاتا ہے کہ امریکہ کا ایک ڈرون طیارہ مبینہ طور پرجنوبی صومالیہ میں گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
صوبائی حکام اور الشباب کے شدت پسندوں کا کہنا ہے کہ طیارہ منگل کے روز شابیل کے نشیبی علاقے میں بولو مریر کے قریب حادثے کا شکار ہوا۔
شابیل علاقے کے گورنر عبد القادر محمد نور نے ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو بتایا کہ الشباب کے شدت پسندوں نے بغیر پائلٹ کے اس جہاز کو طیارہ شکن میزائل کا نشانہ بنایا، جس کے بعد وہ تباہ ہوگیا۔
الشباب نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک پیغام میں ڈرون طیارے کو گرانے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
گروپ نے بتایا ہے کہ اُس نے ملبہ اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور اُسے ایک ’محفوظ مقام‘ کی طرف منتقل کردیا ہے۔
حالانکہ، صومالیہ میں کی جانے والی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے بارے میں امریکہ کوئی بات نہیں کرتا، الشباب کے مشتبہ جنگجوؤں کی حرکات پر نظر رکھنے کے لیے وہ ڈرون طیاروں کا استعمال کرتا رہا ہے۔
صوبائی حکام اور الشباب کے شدت پسندوں کا کہنا ہے کہ طیارہ منگل کے روز شابیل کے نشیبی علاقے میں بولو مریر کے قریب حادثے کا شکار ہوا۔
شابیل علاقے کے گورنر عبد القادر محمد نور نے ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو بتایا کہ الشباب کے شدت پسندوں نے بغیر پائلٹ کے اس جہاز کو طیارہ شکن میزائل کا نشانہ بنایا، جس کے بعد وہ تباہ ہوگیا۔
الشباب نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک پیغام میں ڈرون طیارے کو گرانے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
گروپ نے بتایا ہے کہ اُس نے ملبہ اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور اُسے ایک ’محفوظ مقام‘ کی طرف منتقل کردیا ہے۔
حالانکہ، صومالیہ میں کی جانے والی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے بارے میں امریکہ کوئی بات نہیں کرتا، الشباب کے مشتبہ جنگجوؤں کی حرکات پر نظر رکھنے کے لیے وہ ڈرون طیاروں کا استعمال کرتا رہا ہے۔