صومالی حکومت اور افریقی یونین کی فورسز نے دارالحکومت میں عسکریت پسند تنظیم کے آخری دو ٹھکانوں پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
پیر کے روز عینی شاہدوں نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ سرکاری فوجیوں نے پیر کو دن بھر کی شدید لڑائی کے بعد شہر کے شمالی مضافاتی علاقے ہریوا اور یاقشید پر قبضہ کرلیا۔
علاقے کے مکینوں کا کہناہے کہ انہوں نے سرکاری فورسز اور افریقی یونین کی فوجی پیش قدمی کے وقت بھاری گولہ باری کی آوازیں سنیں۔
افریقی یونین کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ اس جھڑپ میں افریقی یونین کا ایک سپاہی ہلاک ہوا ہے۔
صومالیہ نے یہ کارروائی اس واقعہ کے کئی روز بعد کی جب الشباب کے ایک خودکش بمبار نے صومالی حکومت کی ایک عمارت میں خود کو دھماکے سے اڑا کر کم ازکم 80 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔
اگست میں دارالحکومت موگادیشو سے اپنے زیادہ تر جنگجوؤں کے اخراج کے بعد یہ الشباب کی جانب سے سب سے بڑا حملہ تھا۔ تب سے اس عسکریت پسند گروپ کا قبضہ شہر کے کچھ مضافاتی علاقوں تک محدود ہوگیا تھا۔
ایک زمانے میں موگادیشو کا تقریباً تمام علاقہ الشباب کے قبضے میں تھا، لیکن گذشتہ سال کے دوران رفتہ رفتہ سرکاری فورسز اور افریقی یونین کے سپاہیوں نے ان سے دارالحکومت خالی کروالیا۔