رسائی کے لنکس

صومالیہ: الشباب نے موگادیشو خالی کردیا


صومالیہ: الشباب نے موگادیشو خالی کردیا
صومالیہ: الشباب نے موگادیشو خالی کردیا

اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ صومالی حکومت نے ان خبروں پر مسرت کا اظہار کیا ہے کہ القاعدہ سے منسلک عسکریت پسند تنظیم الشباب نےدارالحکومت موگادیشو خالی کردیا ہے۔

ہفتے کے روز وزیر اعظم عبدی ولی محمد علی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صومالیہ کے استحکام کی جانب یہ ایک شاندار پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ الشباب کی پسپائی ، اس ہفتے کے شروع میں صومالی اور افریقی یونین کے امن کارروں کی فوجی کارروائی کے نتیجے میں ہوئی ہے۔

وزیر اعظم کا کہناتھا کہ اب بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے لیے شہر میں خوراک کی فراہمی اور دوسری امدادی کارروائیاں جاری رکھنا آسان ہوگیا ہے۔

الشباب کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم نے جمعے کی شام سے موگادیشو میں واقع اپنے ٹھکانے خالی کرنے شروع کیے تھے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ تنظیم نے یہ کارروائی ایک خاص حکمت عملی کے تحت کی ہے۔ جب کہ ترجمان کے مطابق الشباب جنوبی صومالیہ کے قصبوں میں بدستور موجود رہے گی۔

الشباب ، صومالیہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے جنگ لڑ رہی ہے۔ اس اسلام پسند تنظیم نے صومالیہ کے طول و عرض میں قحط اور غذائی قلت کے شکار لاکھوں باشندوں تک خوراک کی فراہمی کو مشکل تر بنادیا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہناہے کہ خشک سالی کے باعث سینکڑوں صومالی ہلاک ہوچکے ہیں۔ خشک سالی، قحط اور غذائی قلت کے بحران نے ہزاروں صومالی باشدوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کردیا ہے۔ اکثر متاثرہ افراد موگادیشو میں قائم کیمپوں میں جاچکے ہیں جب کہ دیگر بہت سے افراد کینیا اور ایتھوپیا میں واقع پناہ گزین کیمپوں میں چلے گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG