واشنگٹن —
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں تین کار بم حملوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں، جو ایک اہم ہوٹل کے باہرہوئے، جہاں غیر ملکی آکر رہتے ہیں۔
بدھ کے دِٕن حکومت کی سکیورٹی فورسز اور افریقی یونین کے امن کاروں نے ’جزیرہ ہوٹل‘ کے گِرد سڑکوں کی ناکہ بندی کی۔ ہوٹل کے دروازے کے قریب یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے۔ تیسرا دھماکہ کچھ ہی دیر بعد ہوا۔
عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ پہلے دھماکے کے بعد، گولیاں چلنے کی آوازیں سُنی گئیں۔
اِن بم حملوں کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
صومالی انتہا پسند مذہبی گروپ، ’الشباب‘ گذشتہ دو برس سے زائد مدت سے موغادیشو میں اِسی قسم کے حملے کرتا آیا ہے۔
’جزیرہ‘ ہوٹل موغادیشو کے ہوائی اڈے اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے دفاتر کے قریب واقع ہے، جِس پر گذشتہ سال الشباب نے حملہ کیا تھا۔
اِس سے قبل، ایک مقامی نامہ نگار نے ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو بتایا کہ بم دھماکوں اور گولیاں چلنے کے واقعات میں متعدد ہلاکتیں واقع ہوئیں اور لوگ زخمی ہوئے۔ ایمبولینس گاڑیوں نے زخمیوں کو فوری امداد فراہم کی۔
بدھ کے دِٕن حکومت کی سکیورٹی فورسز اور افریقی یونین کے امن کاروں نے ’جزیرہ ہوٹل‘ کے گِرد سڑکوں کی ناکہ بندی کی۔ ہوٹل کے دروازے کے قریب یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے۔ تیسرا دھماکہ کچھ ہی دیر بعد ہوا۔
عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ پہلے دھماکے کے بعد، گولیاں چلنے کی آوازیں سُنی گئیں۔
اِن بم حملوں کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
صومالی انتہا پسند مذہبی گروپ، ’الشباب‘ گذشتہ دو برس سے زائد مدت سے موغادیشو میں اِسی قسم کے حملے کرتا آیا ہے۔
’جزیرہ‘ ہوٹل موغادیشو کے ہوائی اڈے اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے دفاتر کے قریب واقع ہے، جِس پر گذشتہ سال الشباب نے حملہ کیا تھا۔
اِس سے قبل، ایک مقامی نامہ نگار نے ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو بتایا کہ بم دھماکوں اور گولیاں چلنے کے واقعات میں متعدد ہلاکتیں واقع ہوئیں اور لوگ زخمی ہوئے۔ ایمبولینس گاڑیوں نے زخمیوں کو فوری امداد فراہم کی۔