صومالیہ کے جنوبی قصبے براوا میں رہائشیوں کا کہنا ہے کہ نامعلوم غیر ملکی فوجیوں نے ہفتہ کو طلوع آفتاب سے قبل الشباب کی ایک ’’محفوظ پناہ گاہ‘‘ پر حملہ کیا۔
ذرائع نے صومالیہ میں وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حملے کا ہدف الشباب سے منسلک القاعدہ کا اہم جنگجو تھا۔ دارالحکومت موغادیشو سے 250 کلومیٹر جنوب میں واقع براوا قصبہ الشباب کے کنٹرول میں ہے۔
القاعدہ کے جنگجو کی شناخت فوری طور پر واضح نہیں ہو سکی۔
عینی شاہدین نے کہا کہ پناہ گاہ کی حفاظت پر معمور جنگجوؤں نے فوجیوں کے خلاف کامیابی سے مزاحمت کی، جس کے دوران ایک جنگجو ہلاک ہوا۔
مقامی رہائشیوں نے کہا کہ کچھ فوجی ہیلی کاپٹروں جب کہ بقیہ کشتیوں کے ذریعے علاقے میں پہنچے۔
القاعدہ سے منسلک گروہ الشباب نے کینیا کے ایک شاپنگ مال میں دو ہفتے قبل ہونے والے مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ جنگجوؤں نے کینیا کے خلاف مزید پُرتشدد کارروائیاں کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔
الشباب کینیا کی سکیورٹی فورسز کے صومالیہ سے انخلاء کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔ کینیا کی فورسز الشباب کے خلاف کارروائی میں مدد کے لیے دو برس قبل صومالیہ پہنچی تھیں۔
ذرائع نے صومالیہ میں وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حملے کا ہدف الشباب سے منسلک القاعدہ کا اہم جنگجو تھا۔ دارالحکومت موغادیشو سے 250 کلومیٹر جنوب میں واقع براوا قصبہ الشباب کے کنٹرول میں ہے۔
القاعدہ کے جنگجو کی شناخت فوری طور پر واضح نہیں ہو سکی۔
عینی شاہدین نے کہا کہ پناہ گاہ کی حفاظت پر معمور جنگجوؤں نے فوجیوں کے خلاف کامیابی سے مزاحمت کی، جس کے دوران ایک جنگجو ہلاک ہوا۔
مقامی رہائشیوں نے کہا کہ کچھ فوجی ہیلی کاپٹروں جب کہ بقیہ کشتیوں کے ذریعے علاقے میں پہنچے۔
القاعدہ سے منسلک گروہ الشباب نے کینیا کے ایک شاپنگ مال میں دو ہفتے قبل ہونے والے مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ جنگجوؤں نے کینیا کے خلاف مزید پُرتشدد کارروائیاں کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔
الشباب کینیا کی سکیورٹی فورسز کے صومالیہ سے انخلاء کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔ کینیا کی فورسز الشباب کے خلاف کارروائی میں مدد کے لیے دو برس قبل صومالیہ پہنچی تھیں۔