رسائی کے لنکس

اسپین، آئرلینڈ سمیت یورپی یونین کے مزید ملکوں کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ


اسرائیلی فورسز نے رفح کے مشرقی حصے میں زمینی اور فضائی کارروائی شروع کر دی ہے۔
اسرائیلی فورسز نے رفح کے مشرقی حصے میں زمینی اور فضائی کارروائی شروع کر دی ہے۔

  • اسرائیل کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی صورت میں غزہ تنازع کے مذاکرات کے ذریعے حل ہونے کے امکانات کم ہو جائیں گے۔
  • اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے رواں برس مارچ میں کہا تھا کہ اسپین اور آئرلینڈ نے سلووینیا اور مالٹا کے ساتھ مل کر فلسطینی ریاست تسلیم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
  • غزہ جنگ کے بعد فلسطینی-اسرائیل تنازع کے مستقل حل کے لیے بین الاقوامی مطالبات میں اضافہ ہوا ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ اسپین، آئرلینڈ اور یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک 21 مئی کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ان کا یہ بیان اقوامِ متحدہ میں فلسطینیوں کے مکمل رکن بننے کے لیے جمعے کو ہونے والی متوقع ووٹنگ سے قبل سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے مارچ میں کہا تھا کہ اسپین اور آئرلینڈ نے سلووینیا اور مالٹا کے ساتھ مل کر اسرائیل کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے پہلا قدم اٹھانے پر اتفاق کیا ہے اور وہ دو ریاستی حل کو دیرپا امن کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق بوریل نے ایک ہسپانوی ریڈیو اسٹیشن کو بتایا کہ یورپ کے ان ملکوں کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا "سیاسی نوعیت کا ایک علامتی عمل ہے۔"

رفح آپریشن؛ امریکہ نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روک دی
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:46 0:00

ان کے بقول یہ اقدام ایک ریاست سے زیادہ اس ریاست کے وجود کے عزم کو تسلیم کرنے کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیلجیم اور دیگر ممالک شاید اس اقدام کی پیروی کریں گے۔

گزشتہ سال اکتوبر میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے کے جواب میں غزہ میں اسرائیل کی جارحیت میں ہلاکتوں میں اضافے ک ساتھ ساتھ جنگ بندی اور فلسطینی-اسرائیل تنازع کے مستقل خاتمے کے لیے بین الاقوامی مطالبات میں اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق پچھلے سال سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پرحملے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جوابی حملوں میں اب تک 34,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس نے اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر حملے کے دوران تقریباً 250 لوگوں کو یرغمال بھی بنالیا تھا۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا منصوبہ "دہشت گردی کا انعام" ہے جس سے غزہ تنازع کے مذاکرات کے ذریعے حل ہونے کے امکانات کم ہو جائیں گے۔

سال 1988 سے اب تک اقوامِ متحدہ کے 193 ارکان میں سے 139 فلسطینی ریاست کو تسلیم کرچکے ہیں۔ جب کہ یورپی یونین میں شامل 27 ممالک میں سے آٹھ نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رکھا ہے۔

رفح میں اسرائیل کی کارروائی

غزہ میں جاری جنگ میں اسرائیلی ٹینکوں نے جمعے کو رفح کے مشرقی اور مغربی حصوں کو تقسیم کرنے والی مرکزی سڑک پر قبضہ کر لیا تھا۔

رائٹرز کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے جنوبی حصے میں شہر کے پورے مشرقی حصے کو مؤثر طریقے سے گھیر لیا تھا۔

رہائشیوں نے جمعے کو شہر کے مشرق اور شمال مشرق میں تقریباً مسلسل دھماکوں اور گولیوں کی آوازیں بیان کیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج اور حماس اور اسلامی جہاد کے جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی۔

رفح میں لڑائی ایسے وقت میں ہورہی ہے جب جنگ بندی اور حماس کی قید میں اسرائیل سے یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کا تازہ ترین دور ختم ہوگیا ہے۔

اسرائیل نے جمعرات کو کہا تھا کہ قاہرہ میں بالواسطہ مذاکرات کا تازہ ترین دور ختم ہو گیا ہے اور اسرائیل رفح اور غزہ کی پٹی کے دوسرے حصوں میں منصوبہ بندی کے مطابق آپریشن جاری رکھے گا۔

امریکہ اور دیگر ممالک نے رفح میں اسرائیل کے بڑے زمینی حملے کی مخالفت کی ہے۔

ادھر اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی اس انتباہ کو مسترد کر دیا ہے کہ اگر رفح پر کوئی بڑا حملہ کیا گیا تو اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل روک دی جائے گی۔

ادھر خبر رساں ادارے "ایسو سی ایٹڈ پریس" نے رپورٹ دی ہے کہ مغربی کنارے پر اسرائیلی آباد کاروں نے جنگ کے شروع ہونے کے بعد سے اب تک فلسطینیوں پر تقریباً 800 حملے کیے ہیں۔

(اس خبر میں شامل مواد اے پی اور رائٹرز سے لیا گیا ہے)

فورم

XS
SM
MD
LG