اسپین کی وزارت داخلہ نے داعش کے شدت پسند گروہ سے تعلق کے شبہے میں، آٹھ مشتبہ مذہبی انتہا پسندوں کے ایک گروہ کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔
دو خواتین اور چھ مردوں پر مشتمل اس گروہ پر اسپین میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور شام اور عراق کے لئے جنگجو بھرتی کا الزام ہے۔
وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق، تمام گرفتاریاں بارسلونا کے شمال مشرقی صوبے گرونا اور مرکزی صوبے، الویلا اند گوئیداد ریل میں ہوئی ہیں۔
تمام گرفتار ملزمان اسپین کے شہری ہیں۔ تاہم، ان میں سے پانچ مراقشی نژاد ہسپانوی ہیں۔
بیان کے مطابق، گروپ اسپین کی سلامتی کے لئے مستقل خطرہ تھا، جو دولت اسلامیہ کے شدت پسند گروپ کے حق میں پروپگنڈہ مہم چلانے میں مصروف تھا۔
اسپین نے اس سال درجنوں ایسے جہادی گرفتار کئے ہیں۔ مارچ، 2004ء میں ان مذہبی انتہا پسندوں نے میڈرڈ کے ریلوے نظام میں بم دھماکہ کرکے 200 افراد کو ہلاک کیا تھا، جب کہ 1800 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
اسپین امریکی قیادت میں داعش کے شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں نبرد آزما اتحادی افواج کا ایک رکن ہے۔
گذشتہ جنوری میں پیرس کے خوریز حملے کے بعد، اسپین کی سلامتی کو زبردست خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔