امریکی حکام نے ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے قریب سے ایک شخص کو گرفتار کیا ہےجس پر ایک نو سالہ بچے سمیت اپنے پانچ پڑوسیوں کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
پولیس کے مطابق 38 سالہ فرانسسکو اوروپیزا نے جمعے کو اپنے پڑوسیوں پر اے آر اسٹائل رائفل سے اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنے گھر پر گولیاں چلا رہا تھا اور ان کے پڑوسیوں نے کہا تھا کہ وہ یہاں سے چلاجائے کیوں کہ گولیوں کی آواز سے گھر میں سویا ہوا بچہ جاگ گیا ہے۔
اس واقعے کے بعد حکام نے مشتبہ شخص کی تلاش شروع کردی تھی اور چار روز تک جاری رہنے والی یہ تلاش منگل کو اس وقت ختم ہوئی جب حکام کے بقول ایک اطلاع پر کی گئی کارروائی میں انہیں مشتبہ شخص ایک گھر میں لانڈری کے ڈھیر کے نیچے چھپا ہوا ملا۔
سان ہیسنٹو کاؤنٹی کے شیرف گریگ کیپرز کا کہنا ہے کہ فرانسسکو اوروپیزا کو ہیوسٹن کے شمال میں ایک قصبے کلیو لینڈ میں فائرنگ کے واقعے کے چار روز بعد کونرو کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔
شیرف نے یہ نہیں بتایا کہ آیا فرانسسکو اورپیزا مسلح تھا یا نہیں اور اس کے بارے میں اطلاع کیسے ملی۔
امریکہ میں پانچ افراد کے قتل اور مشتبہ قاتل کی گرفتاری کو مقامی ذرائع ابلاغ نے شہہ سرخیوں کے ساتھ رپورٹ کیا ہے۔
پولیس نے اوروپیزا کی وسیع تلاش کے دوران ڈرونز اور سراغ رساں کتوں کا استعمال کیا تھا۔ اس دوران جائے واردات سے چند میل دور ایک گھنے جنگل میں بھی تلاش کا عمل جاری رہا تھا۔
ریاست کے ری پبلکن گورنر گریگ ایبٹ نے قاتل کو ڈھونڈنے کے لیے50 ہزارڈالر کی انعامی رقم کی پیشکش کی تھی۔ مشتبہ شخص کی تلاش ہفتے کے آخر تک جاری رہی تھی اور تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے تسلیم کیا تھا کہ ان کے پاس مشتبہ شخص کے ٹھکانے کے بارے میں بہت کم معلومات تھیں۔
انعام کی پیشکش کرتے ہوئے گورنر ایبٹ نے متاثرین کو "غیرقانونی تارکین وطن" کہا تھا جس پر سخت ردِ عمل آیا تھا۔ بعد ازاں پیر کو گونر کے دفتر نے اس پر معافی مانگ لی تھی۔
امریکی امیگریشن حکام کے مطابق مبینہ شوٹر میکسیکو کا شہری ہے جسے چار بار ملک بدر کیا جا چکا ہے۔ اسے پہلی بار مارچ 2009 میں اور آخری بار جولائی 2016 میں ملک بدر کیا گیا تھا۔ مشتبہ شخص کو جنوری 2012 میں بھی امریکہ سے نکالا گیا تھا۔
سان ہیسنٹو کاؤنٹی کے شیرف گریگ کیپرز نے کہا کہ شوٹنگ سے قبل بھی کم از کم ایک بار پولیس کومشتبہ شخص کے گھر کے باہر گولیاں چلانے کی وجہ سے بلایا گیا تھا۔
ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق وسطی امریکہ کے ملک ہونڈورس سے تھا۔ فائرنگ سے بچ جانے والے ولسن گارسیا نے بتایا کہ گھر میں موجود دوستوں اور خاندان والوں نےخود کو اور بچوں کو چھپانے کی کوشش کی اور اس کے بعد جب اوروپیزا نے گھر میں گھس کر فائرنگ شروع کر دی، تو سب سے پہلے ان کی بیوی ہلاک ہوئیں۔ ان کے بقول مرنے والوں میں ان کا نو برس کا بیٹا بھی شامل ہے۔