واشنگٹن —
امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ اُنھیں توقع ہے کہ حکومتِ شام اور کلیدی مخالفین کا اتحاد جون کے اوائل میں ہونے والے امن اجلاس میں شریک ہوگا۔
منگل کے روز اسٹاک ہوم میں خطاب میں کیری نے کہا کہ روس نے اُنھیں اطلاع دی ہے کہ شام کی حکومت نے متوقع مذاکرات کاروں کے نام پیش کردیے گئے ہیں۔
شام کے سرکاری میڈیا نے وزیر ِاطلاعات عمران الزوبی کے حوالے سے یہ بات بتائی ہے کہ مذاکرات میں شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے سے قبل اُسے مزید تفصیل درکار ہیں۔
کیری نے شام کو متنبہ کیا کہ اجلاس کا بائیکاٹ غلط ہوگا، اور اِس سے مخالفین کی حمایت بڑھے گی۔
روس اور امریکہ نے گذشتہ ہفتے امن مذاکرات منعقد کرانے سے اتفاق کیا تھا، باوجود یہ کہ شام کے بارے میں اُن میں اختلافات ہیں۔
روس ایک طویل مدت سے شام کے صدر بشار الاسد کا اتحادی رہا ہے جب کہ امریکہ باغیوں کو غیر مہلک نوعیت کی امداد بھیجتا رہا ہے۔
گذشتہ ہفتے کیری نے کہا تھا کہ امن کانفرنس کے نتائج مخالفین کو ہتھیار فراہم کرنے کے امریکی فیصلے پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
منگل کے روز اسٹاک ہوم میں خطاب میں کیری نے کہا کہ روس نے اُنھیں اطلاع دی ہے کہ شام کی حکومت نے متوقع مذاکرات کاروں کے نام پیش کردیے گئے ہیں۔
شام کے سرکاری میڈیا نے وزیر ِاطلاعات عمران الزوبی کے حوالے سے یہ بات بتائی ہے کہ مذاکرات میں شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے سے قبل اُسے مزید تفصیل درکار ہیں۔
کیری نے شام کو متنبہ کیا کہ اجلاس کا بائیکاٹ غلط ہوگا، اور اِس سے مخالفین کی حمایت بڑھے گی۔
روس اور امریکہ نے گذشتہ ہفتے امن مذاکرات منعقد کرانے سے اتفاق کیا تھا، باوجود یہ کہ شام کے بارے میں اُن میں اختلافات ہیں۔
روس ایک طویل مدت سے شام کے صدر بشار الاسد کا اتحادی رہا ہے جب کہ امریکہ باغیوں کو غیر مہلک نوعیت کی امداد بھیجتا رہا ہے۔
گذشتہ ہفتے کیری نے کہا تھا کہ امن کانفرنس کے نتائج مخالفین کو ہتھیار فراہم کرنے کے امریکی فیصلے پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔