ترکی میں شام کی سرحد سے ملحقہ علاقے میں دو کار بم دھماکوں میں چالیس افراد ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ترک حکومت ان دھماکوں کی ذمہ داری شام کی حکومت پر عائد کر رہی ہے۔
ترک وزیر ِ داخلہ معمر گلر کا کہنا ہے کہ یہ بم دھماکے ریحانلی کے علاقے میں ہوئے جو شام کی سرحد سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ دھماکے شدید نوعیت کے تھے جس کی وجہ سے آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے جنہیں ایمبولینسز مقامی ہسپتالوں تک پہنچاتی رہیں۔
اب تک ان دھماکوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے اور نا ہی ترکی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر شام کی حکومت کی جانب سے کوئی رد ِ عمل سامنے آیا ہے۔
ترک وزیر ِ داخلہ معمر گلر کا کہنا ہے کہ یہ بم دھماکے ریحانلی کے علاقے میں ہوئے جو شام کی سرحد سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ دھماکے شدید نوعیت کے تھے جس کی وجہ سے آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے جنہیں ایمبولینسز مقامی ہسپتالوں تک پہنچاتی رہیں۔
اب تک ان دھماکوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے اور نا ہی ترکی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر شام کی حکومت کی جانب سے کوئی رد ِ عمل سامنے آیا ہے۔