شام میں سرگرم کارکنوں نے کہا ہے کہ سرکاری افواج نے حمص شہر پر منگل کو بھی شدید گولہ باری کی ہے۔
تازہ حملوں میں جانی نقصانات سے متعلق کوئی مصدقہ معلومات حاصل نہیں ہو سکی ہیں۔
حمص صدر بشار الاسد کے خلاف گزشتہ سال شروع ہونے والی تحریک کا ایک اہم مرکز بنا ہوا ہے اور حالیہ دنوں میں وہاں مظاہروں کی حوصلہ شکنی کے لیے کی جانے والی سرکاری کارروئیوں میں اطلاعات کے مطابق سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ کی حقوق انسانی سے متعلق اعلیٰ ترین عہدے دار نوی پلے (Navi Pillay) نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی طرف سے اقدامات کرنے میں ناکامی کی وجہ سے شامی حکومت نے مخالفین کے خلاف بھرپور کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
اُنھوں نے شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کا انتباہ بھی کیا ہے۔