رسائی کے لنکس

شام: باغی فوجیوں کے ہاتھوں 27 اہلکار ہلاک


23일 이스라엘 텔아비브 선거본부에서 지지자들에게 손을 흔드는 베냐민 네타냐후 총리.
23일 이스라엘 텔아비브 선거본부에서 지지자들에게 손을 흔드는 베냐민 네타냐후 총리.

سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ شام کی فوج سے منحرف ہونے والے والوں نے 27 فوجیوں اور سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو ہلاک کردیا جب کہ ایک نئی رپورٹ فوجی حکام پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے احتجاج کو ’ہر طرح سے‘ روکنے کی اجازت دی ہے۔

لندن میں قائم شام میں انسانی حقوق کی ایک نگران تنظیم نے بتایا کہ یہ ہلاکتیں جنوبی صوبہ دارا میں جمعرات کو علی الصباح ہوئیں۔

شام میں حکومت مخالف احتجاج نے حالیہ مہینوں میں تشدد کی شکل اختیار کرلی ہے جس میں فوج سے باغی ہونے والے اہلکاروں کی طرف سے فوج پر حملے اور پرامن احتجاجیوں کی طرف سے ہتھیاروں کا استعمال شامل ہے۔

دریں اثناء انسانی حقوق کی ایک عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فوج سے منحرف ہونے والے اہلکاروں نے ایسے 74 کمانڈروں اور عہدیداروں کو غیر مسلح مظاہرین پر حملوں کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

گروپ کے مطابق سابقہ فوجیوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں سے کیے جانے والے انٹرویوز سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ’’اس میں کوئی شک‘‘ نہیں کہ حکومتی سکیورٹی فورسز بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئیں۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ رواں سال مارچ سے شروع ہونے والی اس احتجاجی تحریک میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ لیکن اقوام متحدہ میں شام کے سفیر نے ان اعدادوشمار کو ’’غیر مصدقہ‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG