دنیا کے آٹھ ترقی یافتہ ممالک ’جی ایٹ‘ کے وزرائے خارجہ کے لندن میں بدھ کو ہونے والے مذاکرات میں شام کا مسئلہ ایجنڈے پر سرفہرست ہے۔
توقع ہے کہ برطانیہ اور فرانس اس بات پر زور دیں گے کہ شام میں صدر بشار الاسد کے خلاف برسِر پیکار باغیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کے حوالے سے یورپی یونین کی پابندیاں اٹھائی جائیں۔
یورپی یونین میں شامل ممالک متفکر ہیں کہ اسلحے کی فراوانی شام کے مسئلے کو مزید پیچیدہ کر سکتی ہے۔
شام کے حزب مخالف کے عہدیدار لندن میں ہیں اور توقع ہے کہ وہ اجلاس میں شریک بعض وزراء بشمول برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے اس موقع پر علیحدہ مذاکرات بھی کریں گے۔
برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ حزب مخالف سے مذاکرات کا مقصد شام کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنا ہے۔
جی ایٹ ممالک کا گروپ جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی، سائبر سکیورٹی، برما اور صومالیہ کے مسائل پر بھی غور کرے گا۔
توقع ہے کہ برطانیہ اور فرانس اس بات پر زور دیں گے کہ شام میں صدر بشار الاسد کے خلاف برسِر پیکار باغیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کے حوالے سے یورپی یونین کی پابندیاں اٹھائی جائیں۔
یورپی یونین میں شامل ممالک متفکر ہیں کہ اسلحے کی فراوانی شام کے مسئلے کو مزید پیچیدہ کر سکتی ہے۔
شام کے حزب مخالف کے عہدیدار لندن میں ہیں اور توقع ہے کہ وہ اجلاس میں شریک بعض وزراء بشمول برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے اس موقع پر علیحدہ مذاکرات بھی کریں گے۔
برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ حزب مخالف سے مذاکرات کا مقصد شام کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنا ہے۔
جی ایٹ ممالک کا گروپ جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی، سائبر سکیورٹی، برما اور صومالیہ کے مسائل پر بھی غور کرے گا۔