رسائی کے لنکس

شام کے خلاف سازش کرنے والوں کو شکست دی جائے گی: اسد


شام کے خلاف سازش کرنے والوں کو شکست دی جائے گی: اسد
شام کے خلاف سازش کرنے والوں کو شکست دی جائے گی: اسد

شام کے صدر بشار الاسد نے پارلیمان کو بتایا ہے کہ انکے ملک کے خلاف سازش کرنے والوں کو شکست دے دی جائے گی ۔

صدر اسد کا کہنا تھا کہ وہ شام میں اصلاحات جاری رکھنے کی راہ پر گامزن رہیں گے۔ تاہم، جیسا کہ مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں انہوں نے ایمرجنسی قانون کے خاتمے کا اعلان نہیں کیا۔

ملک کو ہلا کر رکھ دینے والی بے چینی کی حالیہ لہر پر گفتگو کیلئے جب صدر اسد پارلیمان میں داخل ہوئے تو شامی پارلیمان کے ارکان نے انکے لئے اپنی حمایت کا پرجوش اظہار کیا۔ صدر اسد اس سارے بحران کے دوران خاموش رہے ہیں اور انکے پہلے خطاب کا بے چینی سے انتظار کیا جارہا تھا۔

بظاہر منگل کے روز ملک بھر میں ہونے والے حکومت نواز مظاہروں سے صدر اسد کی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے۔ ہزاروں شامیوں نےملک کے آدھ درجن سے زائد شہروں میں صدر کی حمایت میں ریلیاں نکالیں جس سے دارہ اور لتاکیاشہروں میں ہونے والا حالیہ تشدد پس منظر میں چلا گیا ہے۔
تاہم خبروں کے مطابق ساحلی شہر لتاکیا میں سینکڑوں مظاہرین نے نعرے بلند کرتے ہوئےصدر اسد کے خطاب کے کچھ ہی گھنٹوں بعد احتجاج کیا۔

صدر اسد نے تشدد اور خونریزی کے نتیجے میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے پرافسوس کا اظہار کیا مگر معذرت نہیں کی۔ انہوں نے اس جانب توجہ دلائی کہ شام میں رونما ہونے والے واقعات کی ایک وجہ علاقے کا انتشار ہے۔ انہوں نے اس انتشار کو ملکی اور غیر ملکی منصوبے قرار دیتے ہوئے انکی مزمت کی۔

بشا الاسد کے الفاظ میں: ’شام کو اِس وقت بہت بڑی سازشوں کا سامنا ہے، اور اسکےکچھ تانے بانے بہت دور اور کچھ قریب ہیں اور کچھ کا سرا ملک کے اندر ملتا ہے۔ اس سازش کوکچھ اس طریقے سے تیار کیا گیا ہے کہ اسکی جگہ، وقت اور ہیئت دوسرے عرب ممالک میں ہونے واقعات سے ہم آہنگ ہے ۔ اس سازش میں فرقہ وارانہ کشیدگی، اصلاحات اور مادی ضروریات جیسے تین عناصر کو یکجا کیا گیا ہے ۔ تاہم فرقہ واریت ان میں صف ا وّل پر ہے۔ ‘

توقع کی جارہی تھی کہ صدر اسد ملک میں پچاس سال سے نافذ ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان کریں گے۔ تاہم انہوں نے ایسا نہیں کیا بلکہ کہا کہ اس حوالے سے ایک مجوزہ بل میں / کثیر الجماعتی نظام کے بارے میں ایک بل کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔

حالیہ ایمرجنسی قانون کے تحت سیکیوٹی فورسز کے پاس گرفتار کرنے اور حراست میں رکھنے کے لامحدود اختیارات ہیں۔
لندن میں شامی سفارتخانے کے ترجمان جہاد مقدسی نے صدر اسد کو ایک اصلاح پسند قرار دیتے ہوئے بہ اصرار کہا کہ وہ توقعات پر پورا اتریں گے ۔

جہاد مقدسی کے الفاظ میں: ’مجھے پورا بھروسا ہے کہ صدر اسد ایک اصلاح پسند ہیں اور وہ اصلاحات لیکر آئیں گے۔ وہ اپنے اعلان کے مطابق ملک میں مارشل لا کا خاتمہ کریں گے جس سے شامی عوام ایک ایسی زندگی بسر کرنے کے قابل ہونگے جس میں قانون کی حکمرانی ہو گی اور اسکے ساتھ ساتھ اختیارات کو ناجائز استعمال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہوگی۔‘

ادھر، اوکلا ہوما یونیورسٹی میں قائم سینٹر فار مڈل ایسٹ اسٹڈیز کے ڈائریکٹر جوشوّا لاندیس کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز صدر اسد کا خطاب غیر واضح وعدوں کیساتھ وہی پرانی بات تھی کہ ہم اور وہ مد مقابل ہیں ۔

XS
SM
MD
LG