رسائی کے لنکس

امریکہ نے شامی حکومت کے مخالفین کو رقوم فراہم کیں: رپورٹ


Money on scale of justice
Money on scale of justice

امریکی محکمہ خارجہ شام میں حکومت مخالف گرہوں کو خفیہ طور پر مالی وسائل فراہم کرتا رہا ہے۔

یہ انکشاف امریکی اخبار ”واشنگٹن پوسٹ“ نے معروف ویب سائٹ ”وکی لیکس“ کے حوالے سے پیر کو شائع کی گئی ایک خبر میں کیا۔

وکی لیکس کی جانب سے افشا کیے گئے نئے امریکی سفارتی مراسلوں کے مطابق محکمہ خارجہ نے شام کے صدر بشار الاسد کے مخالفین کو ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی۔

”واشنگٹن پوسٹ“ کا کہنا ہے کہ 60 لاکھ ڈالر لندن میں قائم ”بارادا ٹی وی“ کو دیے گئے جو شام کی جلاوطن شخصیات کے ایک گروپ”موومنٹ فار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ“ سے منسلک ہے اورحکومت مخالت پروگرام پیش کرتا ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق شام کی حکومت کے مخالفین کو رقوم کی ادائیگی کا سلسلہ 2005ء میں امریکی صدر جارج بش کی طرف سے شام سے دوطرفہ سفارتی تعلقات ختم کرنے کے فیصلے کے بعد شروع ہوا۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ آیا رقوم کی ادائیگی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے لیکن مبینہ امریکی سفارتی مراسلوں سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ سال ستمبر تک اس مد میں رقوم مختص کی گئی تھیں۔

واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے عہدے داروں نے وکی لیکس کے انکشافات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ بارادا ٹی وی اور موومنٹ فار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ سے منسلک شخصیات نے بھی امریکہ سے رقوم وصول کرنے کی تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے۔

امریکہ کا 1979ء سے موقف ہے کہ شام کی حکومت دہشت گردی کی سرپرستی کر رہی ہے۔

امریکی صدر براک اوباما نے گذشتہ دسمبر میں تقریباً چھ سال کے بعد شام میں امریکی سفیر نامزد کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG