رسائی کے لنکس

شام کی صورتِ حال پرسلامتی کونسل کو بریفنگ


فائل
فائل

خصوصی ایلچی شامی قیادت سے اس امن منصوبے پر عمل درآمد کے لیے کوئی یقین دہانی حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں جس کے تحت ملک میں گزشتہ ایک برس سے جاری جھڑپوں کے بعد جنگ بندی ممکن ہوئی تھی

شام کے لیے اقوامِ متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی ایلچی کوفی عنان کے ایک نائب نے سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس کو عنان کے حالیہ دورہ شام پر بریفنگ دی ہے۔

قبل ازیں اقوامِ متحدہ کے سابق سربراہ کوفی عنان بدھ کو شام کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پڑوسی ملک اردن روانہ ہوگئے تھے جہاں وہ بحران کے حل کے لیے مقامی قیادت سے بات چیت کریں گے۔

عالمی ادارے کے ایک اہلکار نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ خصوصی ایلچی شامی قیادت سے اس امن منصوبے پر عمل درآمد کے لیے کوئی یقین دہانی حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں جس کے تحت ملک میں گزشتہ ایک برس سے جاری جھڑپوں کے بعد جنگ بندی ممکن ہوئی تھی۔

ادھر شام کی صورتِ حال پر غور کے لیے سلامتی کونسل کے 15 اراکین کے بدھ کو ہونے والے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں جرمنی کے سفیر پیٹر وٹگ نے کہا کہ شام کے شہر حولہ میں ہونے والے حالیہ قتلِ عام جیسی امن منصوبے کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کے بعد کونسل کے بعض اراکین کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔

لیکن جرمن سفیر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ان کا ملک شام کے بحران کو فوجی مداخلت کے ذریعے حل کرنے کا مخالف ہے۔

بریفنگ کے بعد اقوامِ متحدہ کے لیے روس کے سفیر نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا ملک "معاملات کی موجودہ صورت" سے غیر مطمئن ہے۔ واضح رہے کہ روس کو شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کا قریب ترین اتحادی تصور کیا جاتا ہے۔

روس پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ اگر سلامتی کونسل کے سامنے شام میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے غیر ملکی فوجی مداخلت کی حمایت میں کوئی قرارداد پیش کی گئی تو وہ اسے ویٹو کردے گا۔

دریں اثنا، شام میں تعینات اقوامِ متحدہ کے مبصر مشن نے شمال مشرقی صوبے دیرالزور میں 13 افراد کے قتل کی تصدیق کردی ہے۔ مبصر مشن کا کہنا ہے کہ اس کے معائنہ کاروں نے منگل کی شب ان افراد کی لاشیں دریافت کیں ۔

عالمی ادارے کے مبصروں کے مطابق تمام مقتولین کے ہاتھ ان کی پشت پر بندھے ہوئے تھے جب کہ بعض کو انتہائی قریب سے سروں میں گولیاں ماری گئی تھیں۔

XS
SM
MD
LG