تائیوان کے جنوبی علاقوں میں ہفتے کو شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن سے کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔
اب تک کم از کم 13 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جس میں ایک نو عمر بچہ بھی شامل ہے۔ زلزلے سے زخمی ہونے والوں کی تعداد لگ بھگ 300 بتائی گئی ہے۔
تائینان شہر میں ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت گرنے سے سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔
حکام کے مطابق عمارت گرنے سے درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔ سب سے زیادہ تباہی 17 منزلہ رہائشی عمارت کے گرنے سے ہی ہوئی۔
فوری طور پر امداد کارکن موقع پر پہنچ گئے اور اُنھوں نے لوگوں کو وہاں سے نکالنا شروع کر دیا۔
رہائشی عمارت سے لگ بھگ 200 افراد کو نکالا جا چکا ہے۔
امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق زلزلے کی شدید ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی اس کا مرکز تائینان شہر کے قریب 43 کلومیٹر زیرزمین تھا۔
تائینان شہر کی آبادی لگ بھگ 20 لاکھ ہے اور یہیں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔
زلزلہ صبح مقامی وقت کے مطابق چار بجے آیا۔ تائیوان میں موسمیات کے مرکزی بیورو نے کہا ہے کہ بعد از زلزلہ کئی جھٹکے آ سکتے ہیں۔
صبح کے اوقات میں یہ زلزلہ ایسے وقت آیا جب زیادہ تر لوگ سو رہے تھے، جن عمارتوں کو زلزلے سے شدید نقصان پہنچا اُن میں تاریخی مندر بھی شامل ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر شائع کی گئی رپورٹس کے مطابق اس زلزلے نے 1999 میں ایک جزیرے میں آنے والے زلزلے کی یاد تازہ کر دی۔
تائیوان میں اس سے قبل بھی شدید زلزلے آتے رہے ہیں۔ 1999 میں آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے میں 2400 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔