تھائی لینڈ میں حکومت مخالف مظاہرین نے بینکاک میں وزارتِ خزانہ کی عمارت پر قبضہ کر لیا ہے اور مزید سرکاری املاک پر دھاوا بولنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
یہ اقدام وزیرِ اعظم ینگ لک شنیواترا کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
مظاہرین کا ایک گروہ پیر کو پہلے وزارتِ خزانہ کے احاطے اور پھر وہاں مختلف عمارتوں میں بھی داخل ہو گیا۔
دیگر مظاہرین شہر بھر میں پھیل گئے اور ایک درجن سے زائد سرکاری دفاتر بشمول فوج اور پولیس کی تنصیبات اور حکومت کے حمایت یافتہ متعدد ٹیلی ویژن اسٹیشنز کی طرف مارچ کیا۔
مظاہرین چاہتے ہیں کہ مس ینگلک مستعفی ہو جائیں۔ یہ مطالبہ ان قیاس آرائیوں کی موجودگی میں کیا جا رہا ہے کہ مس ینگلک کے بھائی پسِ پردہ رہتے ہوئے ملک کا نظام چلا رہے ہیں۔ اقتدار سے برطرف کیے گئے وزیرِ اعظم تکسن شنیواترا جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
حکومت کے حامی ہزاروں مظاہرین بھی بینکاک کے ایک اسٹیڈیم میں الگ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انھیں نے عہد کیا ہے کہ وہ اسٹیڈیم سے اُس وقت تک واپس نہیں جائیں گے جب تک حزب اختلاف اپنا احتجاج ختم نہیں کر دیتی۔
بعض حلقے دونوں گروہوں کے درمیان خونریز تصادم کے خدشے کا بھی اظہار کر رہے ہیں۔
یہ اقدام وزیرِ اعظم ینگ لک شنیواترا کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
مظاہرین کا ایک گروہ پیر کو پہلے وزارتِ خزانہ کے احاطے اور پھر وہاں مختلف عمارتوں میں بھی داخل ہو گیا۔
دیگر مظاہرین شہر بھر میں پھیل گئے اور ایک درجن سے زائد سرکاری دفاتر بشمول فوج اور پولیس کی تنصیبات اور حکومت کے حمایت یافتہ متعدد ٹیلی ویژن اسٹیشنز کی طرف مارچ کیا۔
مظاہرین چاہتے ہیں کہ مس ینگلک مستعفی ہو جائیں۔ یہ مطالبہ ان قیاس آرائیوں کی موجودگی میں کیا جا رہا ہے کہ مس ینگلک کے بھائی پسِ پردہ رہتے ہوئے ملک کا نظام چلا رہے ہیں۔ اقتدار سے برطرف کیے گئے وزیرِ اعظم تکسن شنیواترا جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
حکومت کے حامی ہزاروں مظاہرین بھی بینکاک کے ایک اسٹیڈیم میں الگ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انھیں نے عہد کیا ہے کہ وہ اسٹیڈیم سے اُس وقت تک واپس نہیں جائیں گے جب تک حزب اختلاف اپنا احتجاج ختم نہیں کر دیتی۔
بعض حلقے دونوں گروہوں کے درمیان خونریز تصادم کے خدشے کا بھی اظہار کر رہے ہیں۔