تھائی لینڈ کے الیکشن کمیشن نے ملک کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں عام انتخابات کے انعقاد میں غیر معینہ مدت تک التوا کی درخواست کی ہے۔
وزیراعظم ینگ لک شیناواترا نے نو دسمبر کو پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے دو فروری کو عام انتخابات کا اعلان کیا تھا لیکن حزب مخالف کی طرف سے جاری مظاہروں میں جمعرات کو ایک بار پھر شدت آنے کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے التوا کی درخواست کی۔
ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ حکومت اور مظاہرین کے درمیان مفاہمت کے فقدان کی وجہ سے یہ اقدام کیا جا رہا ہے۔
جمعرات کو پولیس نے انتخابات کی تیاریوں میں خلل ڈالنے والے مظاہرین پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔
بنکاک کے ایک اسٹیڈیم جہاں انتخابات کے لیے پارٹی کی رجسٹریشن کی جا رہی ہے وہاں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو اس عمل میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے جمع تھی۔ پولیس کی طرف سے انھیں منتشر کرنے کے انتباہ کے باوجود یہ لوگ اپنی جگہ سے نہیں ہٹے جس پر اہلکاروں کو یہ کارروائی کرنا پڑی۔
مظاہرین کی طرف سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا لیکن بعد ازاں یہ لوگ یہاں سے منتشر ہوگئے اور رجسٹریشن کا عمل بحال ہو گیا۔
پولیس کے ایک ترجمان پیا اوتھایو کا کہنا تھا کہ اس جھڑپ میں 32 مظاہرین اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
ایک روز قبل وزیراعظم ینگ لک شیناواترا یہ تجویز دے چکی ہیں کہ انتخابات کے بعد بننے والی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ایک آزادانہ قومی اصلاحاتی کونسل تشکیل دی جائے گی۔
تاہم حزب مخالف نے اس تجویز کو فوری طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اصلاحاتی عمل انتخابات سے پہلے شروع کیا جائے۔
حزب مخالف کی ایک مرکزی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی پہلے ہی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر چکی ہے۔
مظاہرین کا موقف ہے کہ ملک کی سیاست سے پیسے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے وزیراعظم کا اقتدار سے علیحدہ ہونا ضروری ہے۔
وزیراعظم ینگ لک شیناواترا نے نو دسمبر کو پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے دو فروری کو عام انتخابات کا اعلان کیا تھا لیکن حزب مخالف کی طرف سے جاری مظاہروں میں جمعرات کو ایک بار پھر شدت آنے کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے التوا کی درخواست کی۔
ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ حکومت اور مظاہرین کے درمیان مفاہمت کے فقدان کی وجہ سے یہ اقدام کیا جا رہا ہے۔
جمعرات کو پولیس نے انتخابات کی تیاریوں میں خلل ڈالنے والے مظاہرین پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔
بنکاک کے ایک اسٹیڈیم جہاں انتخابات کے لیے پارٹی کی رجسٹریشن کی جا رہی ہے وہاں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو اس عمل میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے جمع تھی۔ پولیس کی طرف سے انھیں منتشر کرنے کے انتباہ کے باوجود یہ لوگ اپنی جگہ سے نہیں ہٹے جس پر اہلکاروں کو یہ کارروائی کرنا پڑی۔
مظاہرین کی طرف سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا لیکن بعد ازاں یہ لوگ یہاں سے منتشر ہوگئے اور رجسٹریشن کا عمل بحال ہو گیا۔
پولیس کے ایک ترجمان پیا اوتھایو کا کہنا تھا کہ اس جھڑپ میں 32 مظاہرین اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
ایک روز قبل وزیراعظم ینگ لک شیناواترا یہ تجویز دے چکی ہیں کہ انتخابات کے بعد بننے والی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ایک آزادانہ قومی اصلاحاتی کونسل تشکیل دی جائے گی۔
تاہم حزب مخالف نے اس تجویز کو فوری طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اصلاحاتی عمل انتخابات سے پہلے شروع کیا جائے۔
حزب مخالف کی ایک مرکزی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی پہلے ہی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر چکی ہے۔
مظاہرین کا موقف ہے کہ ملک کی سیاست سے پیسے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے وزیراعظم کا اقتدار سے علیحدہ ہونا ضروری ہے۔