جمعرات کے روز، امریکہ میں ’تھینکس گِونگ‘ کا سالانہ تہوار منایا جا رہا ہے، جِس دِن خاندان خوشی کے لمحات اکٹھے گزارتے ہیں، کھانہ تناول کرتے ہیں اور دکانوں پر تحفے تحائف کی خریداری ہوتی ہے۔
روایتی طور پر، اِس تہوار کی خاص بات ’ٹرکی‘ پرندے کی مختلف ڈشیں اور میٹھے طعام تیار کرکے، مل بیٹھ کر تناول کیے جاتے ہیں۔ یہ دِن نومبر کی چوتھی جمعرات کو آتا ہے۔
تعطیل کے اِس موقع پر، امریکی صدر براک اوباما اور اُن کے اہل خانہ نے واشنگٹن میں واقع کھانا کھلانے کے ایک مرکز کو کھانا فراہم کیا۔ یہ مرکز غریبوں کو خوراک، کپڑے اور دیگر خدمات کا بندوبست کرتا ہے۔
اس سے قبل، آج ہی کے دِن مسٹر اوباما نے مخصوص صدارتی روایت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے، ایک ٹرکی کو ’رہائی‘ بخشی۔
وائٹ ہاؤس نے گذشتہ ہفتے ایک آن لائن مقابلے کا اہتمام کیا تھا، جس میں یہ رائے معلوم کی گئی تھی کہ کون سے پرندے کو بخشا جائے: ’چیز‘ یا ’میک‘ نامی ساتھی ٹرکی کو۔ ایسے میں جب ’چیز‘ کو سرکاری طور پر معافی نامہ ملا، ٹرکی کے دونوں پرندے جن کا وزن تقریباً 23 کلوگرام ہے، وہ ذبح ہونے سے بچ گئے۔
تھینکس گِونگ کی دوسری روایت ’شاپنگ سیلز‘ کا انعقاد ہوتا ہے، جس دوران، ’ہالی ڈے شاپنگ سیزن‘ کے آغاز پر، اس بار، غیر معمولی رش دیکھا گیا۔
تھینکس گِونگ کے دِن، جمعرات سے ’بلیک فرائیڈے‘ فروخت کا آغاز ہوا۔ درحقیقت، خریداری چند روز قبل ہی سے شروع ہے، جو عام طور پر اگلے پیر کو مکمل ہوگی، جسے ’سائبر منڈے‘ کا نام دیا جاتا ہے۔
آڑہت کا کاروبار کرنے والی قومی تنظیم کے مطابق، امریکہ کے تقریباً چھ کروڑ 80 ہزار افراد کا کہنا ہے کہ وہ تھینکس گِونگ کے اختتامِ ہفتہ تک خریداری کرنے کے خواہشمند ہیں۔
نیو یارک میں، تھینکس گِونگ کی صبح، ’میسیز‘ کی طرف سے ’تھینکس گِونگ ڈے پریڈ‘ منعقد ہوا، جس کا نظارہ کرنے کے لیے، لاکھوں لوگوں نے سڑکوں کا رُخ کیا۔
یہ پریڈ 88برس پرانی روایت ہے، جس میں ’مارچنگ بینڈ‘ رونق بخشتے ہیں، فلم اور فنون کی مشہور شخصیات اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور کئی قدآور و بارونق غبارے چھوڑے جاتے ہیں۔
بدھ کے روز ملک کے مشرقی ساحل کے ساتھ ساتھ بارش اور برف باری ہونے کے باعث کئی لوگوں کے اختتام ہفتہ سفر کے پروگرام اثرانداز ہوئے، جن دِنوں کے دوران روایتی طور، پر سال بھر کے دوران، امریکہ میں سب سے زیادہ لوگ سفر کیا کرتے ہیں۔
روایتی طور پر، پہلی امریکی تھینکس گِونگ سنہ 1621 میں منائی گئی، جب شمالی امریکہ میں نوآبادیاتی افراد نے ایک سال قبل کے سخت ترین موسما سرما کے بعد، ایک لہلہاتی فصل کاٹی۔
پہلے امریکی صدر، جارج واشنگٹن نے سنہ 1789 میں قومی تعطیل کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔