واشنگٹن —
امریکہ میں اب ایک نئی روایت جنم لے رہی ہے، اور وہ ہے ’تھینکس گِونگ کی تعطیل‘ پر شاپنگ کرنا۔ یہ بات تقریباً 150برس کی تاریخ میں معیوب سمجھی جاتی رہی۔ اِس دِن کاروبار نہیں ہوتا بلکہ، یہ دِن خاندانوں کی آپس میں ملاقاتوں اور پُرتکلف دعوتیں اڑانے میں صرف ہوا کرتا تھا۔
خردہ فروشی سے متعلق تجزیہ کار، کینڈی کورلے نیو یارک میں ’ڈبلیو ایس ایل‘ اسٹریٹجک رٹیل کی صدر ہیں۔ اُنھوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ یہ تبدیلی اب دائمی سی لگتی ہے۔
اُن کے بقول، میں سمجھتی ہوں کہ آئندہ سال تک، یہ کوئی نئی بات نہیں رہے گے۔
سنہ 1863میں نومبر کی چوتھی جمعرات کو تھینکس گِونگ کی قومی تعطیل کا درجہ دیا گیا تھا۔
تب سے آج تک، تمام بڑے اور چھوٹے شہروں کی سڑکیں یکساں طور پر اس دِن سنسان رہا کرتی تھیں، جب اہل خانہ مل بیٹھتے ہیں اور ٹرکی کی روایتی دعوت کھاتے ہیں۔
تاہم، حالیہ برسوں کے دوران، اس تعطیل کے دِن پرچون کی دکانیں کھلنا شروع ہوئیں۔
آج کل، جمعرات کے دِن کی تعطیل سے پہلے، مزید اسٹوروں نے دکانیں کھلی رکھنے کا اعلان کیا ہے؛ اور اس طرح، روایتی طور پر تھینکس گونگ کے ایک روز بعد کھلنے والی دکانیں اب گاہکوں کے لیے اُسی روز کھلی رہیں گی۔
امریکہ میں اِس دِن کو ’بلیک فرائڈے‘ کا نام دیا جاتا ہے، جو سال بھر کی خرید و فروخت کا سب سے نمایاں دِن ہوتا ہے۔
اِسے ’بلیک فرائڈے‘ اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ اسی روز سب کے لیے کاروباری منافعے کی شروعات ہوتی ہے، اور فروخت کنندگان کے کاروباری ریکارڈ کے رجسٹر یعنی ’لیجر‘ سُرخ سیاہی سے سیاہ رنگ کی سیاہی میں بدل جاتے ہیں۔
ملک سے ایک بڑے خردہ فروش ڈپارٹمنٹ اسٹور کی چین، ’میسیز‘ نیو یارک میں سالانہ تھینکس گونگ ڈے پر پریڈ منعقد کرتا ہے، جس میں ہوا بھرے غبارے کے کارٹون اور مارچنگ بینڈس شریک ہوتے ہیں۔ حالیہ برسوں کے دوران اس تعطیل پر میسیز کے کچھ اسٹور کھلتے رہے ہیں۔
اس سال، میسیز کے تمام اسٹور کھلے رہیں گے۔
دنیا کا سب سے بڑا آڑھت کا کاروبار کرنے والا اسٹور، ’وال مارٹ‘ پچھلے 25 برسوں سے اس تعطیل کے دِن کھلتا رہا ہے۔ تاہم، اب تک کئی ایک اسٹور بند رہتے چلے آئے ہیں۔
میسیز کی طرح، اس سال دیگر دو ڈپارٹمینٹ اسٹور کی چینز، ’جے سی پینی‘ اور ’کوہل‘ بھی تھینکس گونگ پر کھلیں گے؛ ساتھ ہی، 150سے زائد دیگر قومی رٹیلرز جو کھلونے، کپڑے اور متعدد دیگر مصنوعات فروخت کرتے ہیں، کھلے رہیں گے۔
کورلے کہتی ہیں کہ اس کے باعث، شراکتی اداروں کے منافعے میں اضافہ آتا جا رہا ہے، لیکن زور نہ پکڑنے والی امریکی معیشت تھینکس گونگ پر اسٹور کھلنے کے باعث زور پکڑے گی۔
خردہ فروشی سے متعلق تجزیہ کار، کینڈی کورلے نیو یارک میں ’ڈبلیو ایس ایل‘ اسٹریٹجک رٹیل کی صدر ہیں۔ اُنھوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ یہ تبدیلی اب دائمی سی لگتی ہے۔
اُن کے بقول، میں سمجھتی ہوں کہ آئندہ سال تک، یہ کوئی نئی بات نہیں رہے گے۔
سنہ 1863میں نومبر کی چوتھی جمعرات کو تھینکس گِونگ کی قومی تعطیل کا درجہ دیا گیا تھا۔
تب سے آج تک، تمام بڑے اور چھوٹے شہروں کی سڑکیں یکساں طور پر اس دِن سنسان رہا کرتی تھیں، جب اہل خانہ مل بیٹھتے ہیں اور ٹرکی کی روایتی دعوت کھاتے ہیں۔
تاہم، حالیہ برسوں کے دوران، اس تعطیل کے دِن پرچون کی دکانیں کھلنا شروع ہوئیں۔
آج کل، جمعرات کے دِن کی تعطیل سے پہلے، مزید اسٹوروں نے دکانیں کھلی رکھنے کا اعلان کیا ہے؛ اور اس طرح، روایتی طور پر تھینکس گونگ کے ایک روز بعد کھلنے والی دکانیں اب گاہکوں کے لیے اُسی روز کھلی رہیں گی۔
امریکہ میں اِس دِن کو ’بلیک فرائڈے‘ کا نام دیا جاتا ہے، جو سال بھر کی خرید و فروخت کا سب سے نمایاں دِن ہوتا ہے۔
اِسے ’بلیک فرائڈے‘ اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ اسی روز سب کے لیے کاروباری منافعے کی شروعات ہوتی ہے، اور فروخت کنندگان کے کاروباری ریکارڈ کے رجسٹر یعنی ’لیجر‘ سُرخ سیاہی سے سیاہ رنگ کی سیاہی میں بدل جاتے ہیں۔
ملک سے ایک بڑے خردہ فروش ڈپارٹمنٹ اسٹور کی چین، ’میسیز‘ نیو یارک میں سالانہ تھینکس گونگ ڈے پر پریڈ منعقد کرتا ہے، جس میں ہوا بھرے غبارے کے کارٹون اور مارچنگ بینڈس شریک ہوتے ہیں۔ حالیہ برسوں کے دوران اس تعطیل پر میسیز کے کچھ اسٹور کھلتے رہے ہیں۔
اس سال، میسیز کے تمام اسٹور کھلے رہیں گے۔
دنیا کا سب سے بڑا آڑھت کا کاروبار کرنے والا اسٹور، ’وال مارٹ‘ پچھلے 25 برسوں سے اس تعطیل کے دِن کھلتا رہا ہے۔ تاہم، اب تک کئی ایک اسٹور بند رہتے چلے آئے ہیں۔
میسیز کی طرح، اس سال دیگر دو ڈپارٹمینٹ اسٹور کی چینز، ’جے سی پینی‘ اور ’کوہل‘ بھی تھینکس گونگ پر کھلیں گے؛ ساتھ ہی، 150سے زائد دیگر قومی رٹیلرز جو کھلونے، کپڑے اور متعدد دیگر مصنوعات فروخت کرتے ہیں، کھلے رہیں گے۔
کورلے کہتی ہیں کہ اس کے باعث، شراکتی اداروں کے منافعے میں اضافہ آتا جا رہا ہے، لیکن زور نہ پکڑنے والی امریکی معیشت تھینکس گونگ پر اسٹور کھلنے کے باعث زور پکڑے گی۔