مارول اسٹوڈیو کی نئی فلم ''تھور، لو اینڈ تھنڈر' کا امریکہ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں باکس آفس پر راج جاری ہے۔ ڈزنی اور مارول کے اشتراک سے بننے والی یہ فلم آٹھ جولائی کو ریلیز کی گئی تھی جس کے بعد سے اب تک یہ باکس آفس پر پہلی پوزیشن پر براجمان ہے۔
انٹرنیشنل ویب سائٹ 'باکس آفس موجو' کے مطابق فلم تھور، لو اینڈ تھنڈر نے امریکہ میں اب تک 23 کروڑ 90لاکھ ڈالرز سے زائد کا بزنس کیا ہے، جس میں سے چار کروڑ 6 لاکھ ڈالرز صرف دوسرےویک اینڈ پر کمائے ہیں، جو اس کی مسلسل اڑان کوظاہر کرتا ہے۔
اسی طرح انٹرنیشل باکس آفس کے بزنس کو ملا کر فلم نے مجموعی طور پر اب تک 50 کروڑ ڈالرز سے زائد کما لیے ہیں اور یہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں پچاس کروڑ ڈالرز بزنس کرنے والی فلموں میں شامل ہو گئی ہے۔
اس فلم کی ریلیز کے بعد امریکہ اور پاکستان میں آنے والی تینوں فلمیں اسے باکس آفس میں پہلے نمبر سے ہٹانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔
پاکستان میں 'تھور، لو اینڈ تھنڈر' کی موجودگی میں ہمایوں سعید اور مہوش حیات کی فلم 'لندن نہیں جاؤں گا'۔ فہد مصطفیٰ اور ماہرہ خان کی فلم 'قائداعظم زندہ باد' اور سمیع خان اور دیگر اداکاروں کی فلم 'لفنگے' نمائش کے لیے پیش کی گئیں۔
ان تین میں سے دو فلموں 'قائد اعظم زندہ باد' اور 'لندن نہیں جاؤں گا' کو عید الاضحیٰ سے دو روز قبل سنیما گھروں کی زینت بنایا گیا مگر یہ ہالی وڈ فلم کو اب تک پیچھے نہیں چھوڑ سکی ہیں۔
پاکستانی فلموں کے مقابلے میں تھور کو اسکرینیں بھی کم ملیں جب کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں سینسر بورڈ سے پاس نہ ہونے کی وجہ سے اسے وہاں ریلیز نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود اس فلم کا پاکستان میں بزنس شاندار رہا ہے۔
پاکستان میں باکس آفس کی مستند ویب سائٹ 'باکس آفس ڈیٹیل' کے مطابق 'تھور، لو اینڈ تھنڈر' نے دس روز میں آٹھ کروڑ 25 لاکھ روپے کا بزنس کیا ہے۔
امریکہ میں بھی تھور کے مقابلے پر اس کی ریلیز کے بعد تین فلمیں آئیں لیکن 'ویئردے کروڈیڈز سنگ'، مسز ہیرس گوز ٹو پیرس' اور اینی میٹڈ فلم ''پوز آف فیوری، دے لیجنڈ آف ہینک' میں سے کوئی اس کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکی۔
'تھور، لو اینڈ تھنڈر' کی کامیابی حال ہی میں مارول اسٹوڈیو کے اشتراک سے بننے والے پراجیکٹس کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ کیوں کہ گزشتہ برس 'دی ایٹرنلز' اور رواں سال 'موربئیس' کے فلاپ ہونے کے بعد شائقین مارول کی کارکردگی پر سوال اٹھا یا تھا۔
البتہ'اسپائیڈر مین، نو وے ہوم' اور 'ڈاکٹر اسٹرینج ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس' کے بعد اب 'تھور، لو اینڈ تھنڈر' کی کامیابی سے مارول والوں کو حوصلہ ملے گا۔
'تھور، لو اینڈ تھنڈ' کی کہانی شائقین کو کیوں اپنی طرف کھینچتی ہے؟
'تھور، لو اینڈ تھنڈر' تھور سیریز کی چوتھی فلم ہے، جس کی کہانی تھور(کرس ہیمسورتھ) کے گرد گھومتی ہے۔ سپر ہیرو تھور اس بار اپنے ساتھیوں گارجیئرنز آف دی گلیکسی کو چھوڑ کر 'گوردی گاڈبچر '(کرسچن بیل) کی تلاش میں نکل جاتا ہے۔
ایسے میں جب تھور کی بستی نیو ایسگارڈ سے گور تمام بچوں کو اغوا کرکے لے جاتا ہے تو تھور، ویلکری (ٹیسا تھامپسن) اور کورگ (ٹائیکا وائی ٹی ٹی) بچوں کو بازیاب کرنے کا پلان بناتے ہیں ، جس میں وہ تھور کی سابقہ دوست جین (نیٹلی پورٹمین) کو بھی شامل کرتے ہیں، جو خاتون تھور کے روپ میں ان کی مدد کو آجاتی ہے۔
جین کو تھور کے ہتھوڑے میولنیر نے ایک کینسر کی مریضہ سے سپر ہیرو بنایا ہوتا ہے، وہ جب بھی سپر ہیرو سے واپس عام انسان بنتی ہے اس کی طبیعت بگڑ جاتی ہے، اس سے پہلے کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہوتا ہے، تھور اور اس کے ساتھی بچوں کو بازیاب کرانے کے لیےنکل جاتے ہیں، بغیر یہ سوچے کہ یہ گور کی انہیں اپنے پاس بلانے کی سازش بھی ہوسکتی ہے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اس لڑائی میں وہ کئی دیگر 'دیوتاؤں' سے بھی مدد مانگتے ہیں، جن میں زیورس(رسل کرو) قابلِ ذکر ہوتے ہیں۔ لیکن جب وہ پرائی لڑائی کا حصہ بننے سے گریز کرتا ہے تو تھور اس کا ہتھیار بولٹ لے کر وہاں سے چلا جاتا ہے، جس کی مدد سے وہ گور کو کلائمکس پر شکست دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔
اس بار تھور میں نیا کیا ہے؟
فلم کی کہانی اس بار تھور کے بجائے گور سے شروع ہوتی ہے جس کا کردار مشہور ہالی وڈ اداکار کرسچن بیل نےادا کیا، فلم کے آغاز میں وہ ایک عام آدمی کی طرح دیوتاؤں کا معترف ہوتا ہے لیکن جب قحط اور خشک سالی کی وجہ سے اس کی بیٹی کی موت واقع ہوتی ہے تو وہ دیوتاؤں کو ماننے سے انکار کردیتا ہے، اور انہیں ختم کرنے کی ٹھان لیتا ہے۔
اس کردار کے لیےماضی میں بیٹ مین کا کردار ادا کرنے والے کرسچن بیل نے ہمیشہ کی طرح اپنا حلیہ بدلا اور وزن کم کیا، ان کی اس کوشش کے بعد انہوں نے ایک خوف ناک شخص کا روپ دھارا۔
اسی طرح اداکارہ نیٹلی پورٹ مین جو اس سے قبل تھور کی ہیروئن کے طور پر متعدد فلموں میں سامنے آ چکی ہیں، اس فلم میں سپر ہیرو کے روپ میں نظر آئیں۔
مبصرین نے ان کی اداکاری اور خاص طور پر ہدایت کار ٹائیکی وائی ٹی ٹی کی فلم پر چھاپ کو سراہا۔
اخبار 'گارڈین' کے لیے فلم کا ریویو کرتے ہوئے وینڈی ایڈ نے کہا کہ کسی بھی ملٹی ملین ڈالر فلم پر اپنا نشان چھوڑ جانا ہر ہدایت کار کی کوشش ہوتی ہے، اور زیک اسنائیڈر اور جیمز گن کے بعد یہ کارنامہ ٹائیکا وائی ٹی ٹی نے بخوبی انجام دیا ہے۔
کرس ہیمسورتھ بدستور فلم کے ہیرو ہیں اور ایکشن اور کامیڈی سینز میں ان کی مہارت دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق کرس ہیمسورتھ اس فلم میں واحد 'ہیمسورتھ' نہیں کیوں کہ اس فلم میں ان کی بیٹی انڈیا نے گور کی بیٹی کا، اور ان کے جڑواں بیٹوں ساشا اور ٹرسٹن نے تھو ر کے بچپن کا رول ادا کیا۔
ان کے بڑے بھائی لیوک ہیمسورتھ بھی ریگناروک' کی طرح اسٹیج پر تھور کا کردار ادا کرتے نظر آئے ، اس سین میں ان کا ساتھ اداکار سیم نیل اور میٹ ڈیمن نے دیا۔