امریکہ کے جنوبی علاقوں میں آنے والے ایک بڑے طوفان کے نتیجے میْں وسطی ریاست الاباما میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے جہاں طوفان نے 18 ہزار آبادی کے ایک قصبے سیلما میں گھروں کی چھتیں اور درخت اکھاڑ دیے۔ جب کہ ریاست جارجیا میں بھی ایک شخص ہلاک ہوا جہاں تیز ہواؤں کے جھکڑوں کے باعث ہزاروں افراد کے لیے بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی ۔
کاؤنٹی کی یمر جینسی انتظامیہ کے ڈائریکٹر ایرنی باگیٹ نے بتائا کہ اوٹاگا کاؤنٹی الاباما میں کم از کم چھ ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی اور ایک اندازے کے مطابق40 مکانات طوفان سے تباہ ہو گئے ۔
باگیٹ نے ایسوسی ایٹ پریس کو بتایا کہ کئی موبائل ہومز ہوا میں اڑ گئے اور کم از کم 12 افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں ہنگامی خدمات پر مامور عملے نے اسپتال پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی توجہ جمعرات کی رات کو گرنے والے درختوں کو کاٹنے پر مرکوزہے تاکہ ان لوگوں تک پہنچا جا سکے جنہیں مدد کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
جارجیا میں ایک شخص اس وقت ہلاک ہوا جب اس کی گاڑی پر درخت گر گیا۔عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اٹلانٹا کے جنوب مشرق میں واقع بٹس کاؤنٹی میں طوفان کی شدت سے ایک مال بردار گاڑی پٹڑی سے اتر گئی۔
اٹلانٹا کے جنوب میں واقع قصبے گرفن میں حکام نے بتایا ہے کہ ایک اپارٹمنٹ کمپلیکس پر درخت گرنے سے متعدد افراد عمارت کے اندر پھنس گئے ۔ ایک اسکول کی عمارت بھی طوفان سے متاثر ہوئی اور درختوں کے گرنے سے آمد و رفت میں مسائل پیدا ہوئے۔ کسی ہنگامی صورت حال سے بچنے کے لیے انتظامیہ نے گرفن میں رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک کا کرفیو نافذ کر دیا۔
اٹلانٹا کے جنوبی علاقے کی کم ازکم 6 کاونٹیز نے جمعے کے روز اسکول بند کر دیے۔ ان اسکولوں میں 90 ہزار سے زیادہ طالب علم پڑھتے ہیں۔
موسمیات کے قومی ادارے نے بتایا کہ جمعرات کی شام تک ملک بھر سے 33 الگ الگ طوفانوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جب کہ مزید کئی علاقوں میں طوفان آنے کے خدشات موجود ہیں۔
ناردرن الینوائے یونیورسٹی میں، طوفانوں کے شعبے سے متعلق موسمیات کے پروفیسر وکٹر گینسینی کا کہنا ہے کہ تین عوامل یعنی لانینا کے عمل کے باعث پیدا ہونے والا موسمی چکر، آب و ہوا کی تبدیلی کے نتیجے میں خلیج میکسیکو کے درجہ حرارت میں اضافہ اور بگولوں کی کئی دہائیوں سے جاری مغرب سے مشرق کی طرف منتقلی ہے –
گینسینی کا مزید کہنا تھا کہ لانینا کے نتیجے میں بحرالکاہل کے کچھ حصوں میں ٹھنڈک پیدا ہوتی ہے جو دنیا بھر کے موسم پر اثر انداز ہوتی ہے۔ لیکن طوفانوں کے پھیلاؤ میں نمی ایک اہم عنصر کے طور پر کام کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر سال کے اس حصے میں جنوب مشرق میں ہوا کافی خشک ہوتی ہے، لیکن ان دنوں ممکنہ طور پر خلیج میکسیکو کے غیر معمولی طور پر بلند درجہ حرارت کی وجہ شبنم گرنے کی معمول سے دوگنا زیادہ شرح ہے۔ہوا میں موجود اس نمی نے ممکنہ طور پر طوفان کا دائرہ بڑھانے میں کردار ادا کیا ہے۔
(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں)