حیدرآباد کے قریب دو ٹرینوں کے تصادم نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 3 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کراچی سے راولپنڈی جانے والی جناح ایکسپریس پٹڑی پر پہلے سے کھڑی ہوئی ایک مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثے میں جناح ایکپسریس کا انجن تباہ اور اگلی بوگیاں زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ حادثے کے بعد مال گاڑی اور جناح ایکسپریس کی متعدد بوگیاں ٹرین اتر گئیں۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کے مطابق حادثے میں ایک ڈرائیور، اسسٹنٹ ڈرائیور اور گارڈ جاں بحق ہوئے ہیں۔ جب کہ ایک شخص کے شدید زخمی ہونے کی اطلاع ہے جس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
تاہم وزیر ریلوے کے مطابق تمام مسافر محفوظ ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ٹرین میں سوار بعض مسافروں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔
حادثے کے بعد کراچی سے ملک کے مختلف علاقوں میں آنے اور جانے والی ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہے۔ شیخ رشید نے مزید بتایا کہ کراچی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ پر بھیجی جا رہی ہے، جس کے بعد ٹریک کو کلئیر کرنے کا کام شروع کیا جائے گا۔ جب کہ حادثے کی انکوائری کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کے ٹکرانے کے بعد افراتفری مچ گئی اور بہت سے مسافر آہ بکا کرنے لگے۔ حادثے میں زخمی ہونے والوں کو ایمبولینسز کے ذریعے فوری طور پر حیدرآباد کے مختلف اسپتالوں میں پہنچا دیا گیا ہے۔
حادثے کا نشانہ بننے والی جناح ایکسپریس حال ہی میں شروع کی جانے والی لگثری ٹرین ہے جس کا افتتاح 30 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان نے کیا تھا۔ یہ ٹرین کراچی اور لاہور کے درمیان چلتی ہے۔
حالیہ چند ماہ میں سندھ میں ٹرین کا یہ ایک اور بڑا حادثہ ہے۔ اس سے قبل 11 اپریل کو محراب پور کے مقام، 16 مئی کو پڈعیدن اور 15 جون کو بھریا روڈ کے قریب مال گاڑیاں پٹری سے اتر گئی تھیں۔