رسائی کے لنکس

امریکہ: ٹرمپ کے فائرنگ سے زخمی ہونے اور علاج کی پہلی باقاعدہ رپورٹ کا اجرا


پنسلوینیا کے قصبے بٹلر میں ریلی کے دوران ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہوا اور ایک گولی ان کے کان کو چھوتی ہوئی گزر گئی۔
پنسلوینیا کے قصبے بٹلر میں ریلی کے دوران ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہوا اور ایک گولی ان کے کان کو چھوتی ہوئی گزر گئی۔
  • ٹرمپ کے زخمی کان اور علاج کی رپورٹ ان کے وائٹ ہاؤس کے سابق معالج رونی جیکسن نے جاری کی ہے۔
  • رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گولی ٹرمپ کے سر سے ایک چوتھائی انچ کے فاصلے سے کان کو چھوتی ہوئی گزری۔
  • گولی سے کان کی جلد پر تقریباً دو سینٹی میٹر کا زخم آیا، جس سے خون بہا اور سوجن ہوئی۔
  • زخم کے ایک ہفتے کے بعد سوجن ختم ہو چکی ہے، تاہم کبھی کبھی خون رستا ہے جس کے لیے پٹی لگائی گئی ہے۔

ویب ڈیسک۔۔۔۔ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے عہدیداران نے پنسلوینیا میں ریلی میں ان پر قاتلانہ حملے کے بعد ہفتے کو سابق صدر کی صحت کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ جاری کیا ہے۔

ٹیکساس سے کانگریس کے رکن رونی جیکسن کی طرف سے جاری ہونے والے میمو میں حملے کے فوراً بعد، ری پبلکن پارٹی کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار ٹرمپ کے زخموں اور انہیں فراہم کیے جانے والے علاج کے بارے میں تازہ معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

جیکسن وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے معالج کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

جیکسن نے کہا کہ ٹرمپ کو دائیں کان پر ایک رائفل سے گولی لگی جو ’ان کے سر میں داخل ہونے سے ایک چوتھائی انچ سے بھی کم فاصلے پر تھی اور وہ دائیں کان کے اوپری حصے سے ٹکرائی۔‘

 ٹرمپ انتخابی ریلی میں زخمی ہو گئے
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:53 0:00

انہوں نے کہا کہ گولی نے گزرتے ہوئے دو سینٹی میٹر زخم پیدا کیا جو کان کی نرم ہڈی کی سطح تک پھیلا ہوا تھا۔ ابتدائی طور پر کافی خون بہہ رہا تھا جس کے بعد پورے کان کے اوپری حصے میں سوجن ہو گئی تھی۔

جیکسن کا کہنا تھا کہ اب سوجن دور ہو چکی ہے اور زخم بھرنا شروع ہو گیا ہے۔ لیکن زخم سے وقفے وقفے سے خون بہتا ہے جس کے لیے ڈریسنگ کی ضرورت ہوتی ہے جو گزشتہ ہفتے ریپبلکن نیشنل کنونشن میں بھی نظر آ رہی تھی۔

انہوں نے اپنے میمو میں لکھا ہے کہ زخم کی گہرائی اور گولی کو کان کی جلد کو چھو کر گزر جانے کی نوعیت کو سامنے رکھتے ہوئے اس میں ٹانکے لگانے کی ضرورت نہیں تھی۔

جیکسن کے مطابق ٹرمپ کا ابتدائی طور پر علاج بٹلر میموریل اسپتال کے طبی عملے نے کیا۔ اس دوران ڈاکٹروں نے مزید کسی زخم کی جانچ پرکھ کے لیے ان کا مکمل معائنہ کیا جس میں ٹرمپ کے سر کا ایک سی ٹی سکین کرنا بھی شامل تھا۔

جیکسن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ضرورت کے مطابق سماعت کے ایک جامع اور مکمل ٹیسٹ سمیت ٹرمپ کے مزید ٹیسٹ بھی ہوں گے اور جن ڈاکٹروں نے شروع میں ان کا معائنہ کیا تھا، انہوں نے ہدایت کی ہے کہ وہ فالو اپ کے لیے اپنے پرائمری ڈاکٹر کے ساتھ رابطے میں رہیں۔

ٹرمپ کی صحت سے متعلق جیکسن کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ، ’مختصراََ یہ کہ سابق صدر ٹرمپ کا زخم بہتر ہو رہا ہے اور وہ گزشتہ ہفتے کو لگنے والی گولی کے زخم سے توقع کے مطابق صحت یاب ہو رہے ہیں۔

یہ خط فائرنگ کے واقعہ کے بعد سے سابق صدر کی صحت کے بارے میں پہلی باضابطہ اپ ڈیٹ ہے۔

ٹرمپ کے پرزور حامی اور ان کے سابق معالج جیکسن نے کہا ہے کہ وہ پنسلوینیا سے ٹرمپ کی واپسی کے بعد گزشتہ ہفتے نیوجرسی کے قصبے بیڈمنسٹر میں ان سے ملے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ تب سے ٹرمپ کے ساتھ ہیں اور ہر روز ان کے زخم کا معائنہ اور علاج کرتے ہیں۔ وہ ہفتے کو ٹرمپ کے مشی گن کے سفر میں بھی ساتھ تھے جہاں سابق صدر نے خود پر قاتلانہ حملے کے بعد پہلی ریلی نکالی تھی ، جس میں نائب صدارت کے لیے ان کے نامزد کردہ اوہائیو کے سینیٹر جے ڈی وینس بھی شریک ہوئے تھے۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا جیکسن کے پاس اب بھی ڈاکٹر کے طور پر علاج کرنے کا لائسنس ہے یا نہیں۔ جیکسن جو کانگریس کے ایک رکن بھی ہیں، کے ترجمان اور ٹرمپ کی انتخابی مہم نے بھی اس بارے میں سوالات کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

(اس رپورٹ کی تفصیلات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں ہیں)

XS
SM
MD
LG