ترکی کے سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ ہتھیار لےجانے کے شبہ پر ترکی نے شام کے ایک مسافر طیارے کو زبردستی انقرہ میں اتارلیا ہے۔
بدھ کو ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ ترکی کے جیٹ طیاروں نے جہاز کو گھیر لیا اور اِس وقت دارالحکومت میں حکام طیارے کےکارگو کی تلاشی لے رہے ہیں۔
اِس رپورٹ کے بارے میں حکومتِ شام نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
اِس اعلان سے قبل ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شام کی طرف سےسرحد کے اندر گولہ باری جاری رہنے کی صورت میں مزید سخت جواب دیا جائے گا۔
جنرل نہجت اوزل نے یہ انتباہ بدھ کے روز ترکی کے سرحدی گاؤں ’ اکاکیل‘ کے دورے کے دوران جاری کیا، جہاں گذشتہ ہفتے سرحد پار سے گولہ باری کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ترکی نے چھ روز تک بھاری توپ خانے سے شام کی طرف فائرنگ کے ذریعے اِس کا جواب دیا۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے استنبول میں ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب میں ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان نے حکومت شام پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہےکہ اُس کی کارروائیوں کے نتیجے میں ’بنی نوع انسان کے دل اور ساری اسلامی دنیا کو تکلیف پہنچ رہی ہے‘۔
مسٹر اردگان نے کہا کہ اِس وقت اُن کے ملک میں 99000شامی پناہ گزیں موجود ہیں، اور اُن کے خیال میں شامی حکومت اور باغی فورسز کے درمیان لڑائی جاری رہنے کے نتیجے میں مزید پناہ گزیں سرحد پار کرکے ترکی میں داخل ہوسکتے ہیں۔
پناہ گزینوں کے معاملےپر، امریکی فوج نے اپنے 150منصوبہ ساز اور اسپیشلسٹ اردن بھیجے ہیں، تاکہ شام سے آنےوالے پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافے کے معاملے سے نبردآزما ہونے میں مدد ی جاسکے۔
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے یہ خصوصی ٹیم اردن کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، تاکہ اردن کی فوج کی کارروائی کی استعداد بڑھائی جاسکے، اُس صورت میں، اگر، اُن کے بقول، شام میں کوئی غیر یقینی صورت حال پیدا ہوتی ہے۔
بدھ کو ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ ترکی کے جیٹ طیاروں نے جہاز کو گھیر لیا اور اِس وقت دارالحکومت میں حکام طیارے کےکارگو کی تلاشی لے رہے ہیں۔
اِس رپورٹ کے بارے میں حکومتِ شام نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
اِس اعلان سے قبل ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شام کی طرف سےسرحد کے اندر گولہ باری جاری رہنے کی صورت میں مزید سخت جواب دیا جائے گا۔
جنرل نہجت اوزل نے یہ انتباہ بدھ کے روز ترکی کے سرحدی گاؤں ’ اکاکیل‘ کے دورے کے دوران جاری کیا، جہاں گذشتہ ہفتے سرحد پار سے گولہ باری کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ترکی نے چھ روز تک بھاری توپ خانے سے شام کی طرف فائرنگ کے ذریعے اِس کا جواب دیا۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے استنبول میں ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب میں ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان نے حکومت شام پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہےکہ اُس کی کارروائیوں کے نتیجے میں ’بنی نوع انسان کے دل اور ساری اسلامی دنیا کو تکلیف پہنچ رہی ہے‘۔
مسٹر اردگان نے کہا کہ اِس وقت اُن کے ملک میں 99000شامی پناہ گزیں موجود ہیں، اور اُن کے خیال میں شامی حکومت اور باغی فورسز کے درمیان لڑائی جاری رہنے کے نتیجے میں مزید پناہ گزیں سرحد پار کرکے ترکی میں داخل ہوسکتے ہیں۔
پناہ گزینوں کے معاملےپر، امریکی فوج نے اپنے 150منصوبہ ساز اور اسپیشلسٹ اردن بھیجے ہیں، تاکہ شام سے آنےوالے پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافے کے معاملے سے نبردآزما ہونے میں مدد ی جاسکے۔
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے یہ خصوصی ٹیم اردن کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، تاکہ اردن کی فوج کی کارروائی کی استعداد بڑھائی جاسکے، اُس صورت میں، اگر، اُن کے بقول، شام میں کوئی غیر یقینی صورت حال پیدا ہوتی ہے۔