واشنگٹن —
منگل کے روز امریکی صدر براک اوباما نے یوکرین کی کشیدہ صورت حال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کی انتظامیہ ’اقتدار اعلیٰ‘ کے اصول میں یقین رکھتی ہے، جہاں عوام آزاد ہوں اور اُنھیں اپنی زندگی کے بارے خود فیصلہ کرنے کا اختیار ہو۔
مسٹر اوباما نے حالیہ فوجی اقدامات پر روس کی مذمت کی۔
اُنھوں نے یہ بات واشنگٹن کے ایک اسکول کے دورے کے دوران کی، جہاں اُنھوں نے2015ء کی نئی بجٹ تجاویز پر گفتگو کی۔
ایک سوال کے جواب میں، صدر نے کہا کہ روس کی فوج نے یوکرین کے جزیرہ نما کریمیا پر قبضہ کرلیا ہے، جو ایک اسٹریٹجک مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ ملک کے اس جنوب مشرقی علاقے میں زیادہ تر روس نواز لوگ آباد ہیں۔
اوباما انتظامیہ نے منگل کے روز یوکرین کے لیے ایک ارب ڈالر کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا، ایسے میں جب امریکی وزیر خارجہ جان کیری یوکرین کے دارلحکومت، کئیف پہنچے ہیں۔
ایسے میں جب اس بات کا خدشہ ہے کہ روس اپنی فوج یوکرین کے مزید اندر بھیج سکتا ہے، امریکہ معاشی تعزیرات لاگو کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔
مسٹر اوباما نے حالیہ فوجی اقدامات پر روس کی مذمت کی۔
اُنھوں نے یہ بات واشنگٹن کے ایک اسکول کے دورے کے دوران کی، جہاں اُنھوں نے2015ء کی نئی بجٹ تجاویز پر گفتگو کی۔
ایک سوال کے جواب میں، صدر نے کہا کہ روس کی فوج نے یوکرین کے جزیرہ نما کریمیا پر قبضہ کرلیا ہے، جو ایک اسٹریٹجک مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ ملک کے اس جنوب مشرقی علاقے میں زیادہ تر روس نواز لوگ آباد ہیں۔
اوباما انتظامیہ نے منگل کے روز یوکرین کے لیے ایک ارب ڈالر کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا، ایسے میں جب امریکی وزیر خارجہ جان کیری یوکرین کے دارلحکومت، کئیف پہنچے ہیں۔
ایسے میں جب اس بات کا خدشہ ہے کہ روس اپنی فوج یوکرین کے مزید اندر بھیج سکتا ہے، امریکہ معاشی تعزیرات لاگو کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔