اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز افغانستان میں امریکی ڈرون کی ایک کارروائی میں کم از کم 15 شہری ہلاک ہوئے۔
واقعے میں 13 دیگر افراد زخمی ہوئے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کے اعانتی مشن (یو این اے ایم اے) نے آزادانہ چھان بین کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک بیان میں جمعرات کی شام گئے اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ’’یو این اے ایم اے حکومت اور بین الاقوامی فوج نے واقع کی ایک فوری، غیر جانبدارانہ، آزادانہ، شفاف اور مؤثر تفتیش کا مطالبہ کیا ہے‘‘۔
بیان کے مطابق، ہلاک ہونے والے تمام 15 شہری مرد تھے، جن میں طالب علم، ایک استاد، اور اہل خانہ کے ارکان شامل تھے، جن کے لیے بتایا جاتا ہے کہ وہ ’’حکومت کے حامی‘‘ تھے۔
امریکی فوج نے تصدیق کی ہے کہ یہ فضائی کارروائی صوبہٴ ننگرہار کے اَچین ضلع میں ہوا، اور بتایا ہے کہ اس کا نشانہ داعش کے شدت پسند تھے، اور یہ کہ وہ شہری آبادی کی ہلاکتوں کے بارے میں اطلاعات اکٹھے کر رہی ہے۔
بیان میں امریکی افواج نے کہا ہے کہ ’’ہم ہر ممکن قدم اٹھائیں گے جس سے اِن کارروائیوں میں شہری آبادی کو نقصان نہ پہنچنے کو یقینی بنایا جاسکے، اور افغان حکام کے ساتھ کام جاری رکھیں گے، تاکہ یہ طے کیا جاسکے آیا اضافی چھان بین کی ضرورت باقی ہے‘‘۔