بھارتی فوج کی میجر سُمن گاوامی اور برازیلی بحریہ کی کمانڈر کارلا مونٹیرِیو ڈی کوسٹارو کو سن 2019 کیلئے اقوام متحدہ کے ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ کمانڈر کارلا وسط افریقی جمہوریہ میں یونائیٹڈ نیشنز ملٹی ڈائی مینشنل انٹی گریٹڈ سٹیبیلائزیشن مشن کیلئے خدمات انجام دے رہی تھیں۔ میجر سُمن نے جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن میں بطور فوجی مبصر فرائض انجام دئے تھے۔
دونوں افسران کو 29 مئی کو اقوام متحدہ کے امن کاروں کے عالمی دن کے موقع پر ایک آن لائن تقریب میں ایوارڈ سے نوازا جائے گا، جس کی صدارت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گٹریز کریں گے۔
اقوام متحدہ کے ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ ایوارڈ کا قیام سن 2016 میں ہوا تھا، اور اس کی نامزدگی امن کاروائیوں کے کمانڈر اور سربراہان کی جانب سے ہوتی ہے، تا کہ کسی واحد فوجی امن کار کو اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 1325 کے اصولوں کو بڑھاوا دینے کیلئے اس کی وابستگی اور کوششوں کیلئے تسلیم کیا جائے۔
یہ قرار داد قیام امن کے تناظر میں خواتین، امن اور سیکیورٹی کیلئے منظور کی گئی تھی۔ یہ پہلی مرتبہ ہے جب دو امن کاروں کو ان کی اس اہم مقصد سے وابستگی کیلئے یہ ایوارڈ مشترکہ طور پر دیا جائے گا۔
کمانڈر کارلا ڈی کوسٹا نے ایوارڈ ملنے کی خبر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کیلئے یہ بات بہت حوصلہ افزا ہے کہ سینٹرل افریقن ریپبلک میں امن کار کے طور پر فوجیوں اور سویلین کے درمیان ٹیم ورک کیلئے ان کی کاوشوں کو تسلیم کیا گیا ہے۔
میجر سمن نے بھی اپنی خدمات کو تسلیم کئے جانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بطور امن کار کوئی بھی، جس بھی ذمہ داری، پوزیشن یا رینک پر کام کر رہا ہو، تو یہ اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے روزمرہ کے کام میں عورت اور مرد کی تخصیص کے بغیر برابری کی سطح پر کام کرنے کی سوچ پیدا کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کمانڈڑ کارلا اور میجر سُمن کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں امن کار بہت طاقتور اور مضبوط رول ماڈل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اِن امن کاروں نے وہاں کے لوگوں میں ایک نئی سوچ پیدا کی اور اعتماد اور بھروسا پیدا کرنے میں مدد دی۔
برازیلی امن کاروں نے دوسرے مسلسل سال یہ ایوارڈ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ یہ ایوارڈ پہلی مرتبہ کسی بھارتی امن کار کو دیا گیا ہے۔